رسائی کے لنکس

کینیڈا دہشت گردوں سے 'مرعوب' نہیں ہو گا: وزیراعظم


وزیراعظم اسٹیفن ہارپر
وزیراعظم اسٹیفن ہارپر

کینیڈا کے وزیراعظم اسٹیفن ہارپر کا کہنا تھا کہ یہ"ہمارے لیے ایک ناخوشگوار یاددہانی ہے کہ کینیڈا دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہے۔"

کینیڈا میں ایک مسلح شخص کی طرف سے اوٹاوہ میں ایک فوجی کو ہلاک کرنے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس پر دھاوا بولنے اور پھر سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں مارے جانے کے واقعے سے ملک میں سلامتی کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے لیکن وزیراعظم اسٹیفن ہارپر کا کہنا ہے کہ ان کا ملک دہشت گردوں سے کبھی بھی مرعوب نہیں ہو گا۔

بدھ کی شام کو ٹی وی پر اپنے خطاب میں اسٹیفن ہارپر نے کہا کہ بدھ کا حملہ اور اس ہفتہ ہونے والے ایک دوسرے واقعہ میں جس میں ایک فوجی ہلاک ہو گیا تھا "ہمارے لیے ایک ناخوشگوار یاد دہانی ہے کہ کینیڈا دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہے۔"

ان کا کہنا تھا کہ "دراصل یہ (واقعہ) ہمیں اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے میں ہمت دے گا اور قومی سلامتی کی تمام ایجنسیوں کو وہ تمام ضروری اقدامات کرنے کے لیے بھی کہ وہ خطرات کو نشاندہی کر کے ان سے نمٹیں اور کینیڈا کو محفوظ بنائیں۔"

پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے شخص کے بار ے میں زیادہ تفصیلات تو فراہم نہیں کی گئیں لیکن اس کی شناخت بطورمائیکل ذہاف بیبیو کے طور پر کی گئی ہے۔ 32 سالہ یہ شخص مختلف جرائم میں سزا یافتہ تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق مسلح شخص نے پارلیمان کی عمارت میں داخل ہونے سے قبل اپنے بازو فتح مند انداز میں اٹھائے اور اس کے بعد وہاں بہت سی گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں۔

کینڈا کے وزیرخارجہ جان بیرڈ نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری سے فون پر بات کرتے ہوئے بظاہر اس حملے کو دولت اسلامیہ کے خلاف امریکہ کی قیادت میں کی جانے والی فضائی کارروائیوں میں کینیڈا کی شمولیت کا ردعمل قرار دیا۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے واقعے کے بعد وزیراعظم ہارپر کو ٹیلی فون کیا اور کہا یہ کینیڈا اور امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کے خلاف ایک ساتھ کام کرتے رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کینیڈا میں صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور امریکی شہریوں کے تحفظ کے لیے وہ سب کچھ کرے گا۔

XS
SM
MD
LG