رسائی کے لنکس

اقتصادی ترقی پاکستان اور چین کی مشترکہ منزل ہے: صدر شی


چین کے صدر شی جنپنگ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔
چین کے صدر شی جنپنگ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔

چین کے صدر شی جنپنگ نے اپنے ملک کے مغربی علاقے میں سلامتی کے لیے پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

چین کے صدر شی جنپنگ نے کہا ہے کہ ایشیا میں اقتصادی ترقی پاکستان اور چین کی منزل ہے اور دونوں ممالک اپنی دوستی کو مزید مستحکم بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

یہ بات انھوں نے منگل کو اسلام آباد میں پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

چین کے صدر شی جنپنگ نے اپنے ملک کے مغربی علاقے میں سلامتی کے لیے پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں چین کے صدر نے کہا کہ اُن کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی استعداد کار بڑھانے میں تعاون کرے گا، تاکہ غیر روایتی سلامتی کے خطرات سے نمٹا جا سکے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کی سلامتی کو اُتنا ہی اہم سمجھتا ہے جتنا کہ خود اُسے اپنے ملک کی سلامتی عزیز ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہم مل کر لڑیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کے بقول اس سلسلے میں کوششیں کامیاب ہوئی ہیں لیکن مقصد کے حصول کے لیے ان کوششوں کو مزید تیز کرنا ہو گا۔

چین کے صدر کا کہنا تھا کہ ترقی اور امن پر مبنی خارجہ پالیسی دونوں ملکوں کا نصب العین ہے۔

انھوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کے لیے اپنی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

مہمان صدر نے کہا کہ دونوں ملک ہر شعبے میں تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں اور ان کا ملک پاکستان سے باہمی اقتصادی تعاون کو مکمل تحفظ دے گا۔

دونوں ملکوں کے درمیان کاشغر سے گوادر تک قائم کیے جانے والے اقتصادی راہداری کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے چینی صدر کا کہنا تھا کہ یہ باہمی ترقی کا منصوبہ ہے اور اس سے پاکستان کو "ایشیئن ٹائیگر بننے کا موقع ملے گا۔"

وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور دونوں ملک حقیقی معنوں میں برادر ملک ہیں۔

پارلیمان سے خطاب سے قبل مہمان صدر نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں پاکستانی پارلیمانی وفد سے ملاقات کی جس میں انھوں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود کے تبادلوں پر زور دیا۔

صدر شی پیر کو دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے اور ان کے اس دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے 51 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

دونوں ملکوں نے آئندہ تین سالوں میں باہمی تجارت کے موجودہ حجم کو پانچ ارب سے بڑھا کر 20 ارب ڈالر تک کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

چین کے صدر اپنا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد اسلام آباد سے روانہ ہو گئے۔ صدر شی جنپنگ کو رخصت کرنے کے لیے وزیراعظم نواز شریف اور ملک کی مسلح افواج کے سربراہان سمیت اعلیٰ عہدیدار ہوائی اڈے موجود تھے۔

XS
SM
MD
LG