رسائی کے لنکس

کراچی: 47 منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی منظوری


عمارت میں دو بیسمنٹ ہوں گے جبکہ ایک ہیلی پیڈ بھی اس کی چھت پر واقع ہوگا۔ نچلی منزل تجارتی سرگرمیوں اور ابتدائی پانچ منزلیں پارکنگ کے لئے مختص ہوں گی۔ پارکنگ میں بیک وقت 295 کاریں اور 350 موٹر سائیکلز کھڑی کرنے کی گنجائش ہوگی۔ اس میں کل 160 رہائشی فلیٹس ہوں گے۔

’کراچی میں 47 منزلہ عمارت کی تعمیر۔۔۔‘یہ الفاظ چونکا دینے والے ہیں۔ کیوں کہ تقریباً ڈھائی ارب آبادی والے اس شہر میں ابھی تک کوئی بھی عمارت اتنی بلند نہیں۔ گوکہ ابھی اس عمارت کی تعمیر منظوری تک محدود ہے۔ لیکن، اس سے جڑے دلچسپ پہلو جان کر آپ اور بھی زیادہ حیران رہ جائیں گے۔

زیر بحث عمارت ’چیپل اسکائی مارک‘ ناصر ف اپنے لئے خود بجلی اور پانی کی ضروریات پوری کرسکے گی، بلکہ ان ضروریات کو پورا کرنے کے لئے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی سے دوسرے منصوبوں کے لئے بھی نئی راہیں کھلیں گی۔

سول لائنز ،کراچی کا ایک گنجان آباد علاقہ ہے اور اس علاقے میں سندھ ہائی ڈینسٹی ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے شہر کی بلندترین عمارت تعمیر کرنے کی منظوری وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے بورڈ کے اجلاس میں دی گئی۔ مگر اس شرط پر کہ اس سے قریبی عمارات اور گھروں کو کسی قسم کے سیکورٹی خدشات درپیش نہ ہوں۔

’چیپل اسکائی مارک‘ کراچی کلب کے سامنے، اسٹیٹ لائف بلڈنگ سے متصل ڈاکٹر ضیاء الدین روڈ سول لائنز کے پلاٹ نمبر 17پر تعمیر ہوگی۔ اس عمارت کی تعمیر کا منصوبہ ایک پرائیویٹ کنسٹرکشن کمپنی نے تیار کیا ہے۔

منصوبے کے تحت عمارت گراوٴنڈفلور سمیت 47 منزلوں پر مشتمل ہوگی۔ اس کے دو بیسمنٹ ہوں گے جبکہ ایک ہیلی پیڈ بھی اس کی چھت پر واقع ہوگا۔ نچلی منزل تجارتی سرگرمیوں اور ابتدائی پانچ منزلیں پارکنگ کے لئے مختص ہوں گی۔

پارکنگ میں بیک وقت 295 کاریں اور 350 موٹر سائیکلز کھڑی کرنے کی گنجائش ہوگی۔ چھٹی منزل پر انٹرٹیمنٹ ایکٹی ویٹیز ہوں گی جبکہ ساتویں سے 47 ویں منزل تک160 رہائشی فلیٹس تعمیر ہوں گے۔

سندھ ہائی ڈینسٹی ڈیولپمنٹ بورڈ کے اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنڑول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل منظور قادر اور تعمیرانی منصوبے کے آرکی ٹیکچر اکبر جمیل بھی شریک تھے۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق اجلاس میں منظوری سے قبل اس منصوبے کے اہم نکات پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی جس کے مطابق مجوزہ عمارت پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا شاہکار ہوگی جس میں ہائیڈروپاور کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس پروجیکٹ کے ذریعے کم نرخوں پر بجلی پیدا کرنے کی جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف ہوگی جس کے ذریعے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ بجلی کی پیداوار کے لئے کوگر انٹرنیشنل انرجی کارپوریشن نامی غیر ملکی کمپنی ہائیڈروالیکٹرک جنریٹرز نصب کرے گی۔

XS
SM
MD
LG