رسائی کے لنکس

ایبولا وائرس: بھارتی شہری ملک واپسی پر ’خصوصی مرکز میں منتقل‘


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس انسانی رطوبتوں میں مختلف عرصے تک موجود رہتا ہے باوجود اس کے کہ وہ اس مرض سے صحت یاب ہو چکے ہوتے ہیں۔

لائیبریا میں ممکنہ طور پر ایبولا وائرس متاثر ہونے والے 26 سالہ بھارتی شہری کو ملک واپسی پر نئی دہلی کے ہوائی اڈے پر قائم قرانطینہ (مریضوں کو الگ رکھنے کے قائم مخصوص وارڈ) میں منتقل کردیا گیا ہے۔

اس شخص میں ایبولا وائرس کی موجودگی کی کچھ علامات پائی گئی ہیں۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ شخص 10 نومبر کو لائیبریا میں اپنے علاج کے بعد واپس آیا اور وہاں اس کے خون کے تجزیے میں وائرس کی موجودگی نہیں پائی گئی تھی۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس کے بھارت میں کیے گئے ٹیسٹ میں اب وائرس کی موجودگی کے کچھ آثار موجود ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس انسانی رطوبتوں میں مختلف عرصے تک موجود رہتا ہے باوجود اس کے کہ وہ اس مرض سے صحت یاب ہو چکے ہوتے ہیں جس سے متاثرہ شخص کے جنسی ملاپ سے ایک سے دوسرے شخص کو اس وائرس کے منتقل ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بھارت کے تقرییاً 45,000 شہری مغربی افریقہ میں کام کرتے ہیں اور ان کی ملک واپسی پر ان کی چھان بین کی جاتی ہے۔

صحت کے ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ وائرس بھارت میں پھیل گیا تو اس جان لیوا وبا کو محدود رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ بھارت ایک گنجان آباد ملک ہے جہاں حفظانِ صحت اور صفائی کی سہولتیں کئی جگہوں پر ناقص ہیں۔ اس کے ساتھ کئی لوگوں کو صحت کی اچھی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔

XS
SM
MD
LG