رسائی کے لنکس

دوستوں سے ملنے سے خوشی پھیلتی ہے: تحقیق


تحقیق کے مطابق ایک نوجوان کے دوستوں کا حلقہ جتنا زیادہ بڑا ہو گا اس میں افسردگی کا امکان اتنا ہی کم ہو گا۔

والدین اکثر اپنے بچوں پر برے دوستوں کے اثر و رسوخ کےحوالے سے ہوشیار رہتے ہیں خاص طور پر نو عمر نوجوانوں کے بدلتے موڈ کے بارے میں والدین کے لیے اندازا لگانا مشکل ہوتا ہے، لیکن سائنس دانوں نےافسردہ نوجوانوں کے موڈ کو بہتر بنانے کا آسان حل ڈھونڈ نکالا ہے۔

جن کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان کے دوستوں کا حلقہ جتنا زیادہ بڑا ہو گا اس میں افسردگی کا امکان اتنا ہی کم ہو گا، بلکہ زیادہ دوستوں کےدرمیان رہنے سے نوجوانوں کا موڈ زیادہ بہتر ہو سکتا ہے۔

نئی تحقیق واروک یونیورسٹی کے محققین کی قیادت میں ہوئی، نتیجے سے ظاہر ہوا کہ افسردگی دوستوں کےدرمیان متعدی نہیں ہے لیکن خوشی دوستوں کےحلقے میں وبائی مرض کی طرح پھیلتی ہے۔

نوجوانوں کے ایک دوسرے پر اثر و رسوخ کے حوالے سے کیے جانے والے ایک مطالعے میں ماہرین تعلیم نے ایک ریاضیاتی ماڈل کا استعمال کیا ہےجس کے نتیجے میں ماہرین کو پتا چلا کہ نو عمر نوجوان ایک دوسرے کو مثبت انداز میں متاثرکرسکتے ہیں۔

واروک یونیورسٹی کے پروفیسر فرانسس گریفتھس نے کہا کہ ہمارے مطالعے نے نوجوانوں کے موڈ کو بہتر بنانے کے لیے تجویز پیش کی ہے، اور خاص طور پر نوجوانوں کے درمیان دوستی کے نیٹ ورک کی حوصلہ افزائی کرنے سے نوجوانوں میں ڈپریشن کے واقعات اور ڈپریشن کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔

محققین نے نو عمری سے بالغ صحت پر موڈ کے اثرات کے نام سے ایک مطالعہ میں امریکی سکینڈری اسکولوں کے دوہزار سے زائد طالب علموں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا، جو 1994/95 میں ساتویں سے بارہویں جماعت کے طالب علم تھے،جبکہ شرکاء کو زندگی بھر قفے وقفے سے دیکھا گیا۔

سائنسی جریدے'جرنل پروسیڈنگس آف رائل سوسائٹی' میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے ایک ایسے ریاضیاتی ماڈل کا استعمال کیا جو وبائی امراض کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ نوجوانوں کے درمیان موڈ کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا جاسکے ۔

نتائج سے پتا چلا کہ دوستوں کے حلقے میں افسردگی میں مبتلا کسی دوست کی صحبت سےدوسرے دوستوں کی ذہنی صحت متاثر نہیں ہوتی ہے بلکہ دوستوں کا ہونا نوجوانوں میں ڈپریشن سے نمٹنے میں مدد کر سکتا ہے۔

محققین نے لکھا کہ ڈپریشن دوستوں کے ذریعے نہیں پھیل سکتا ہے بلکہ صحت مند موڈ اور خوشی دوستوں کے درمیان پھیلتی ہے جس سے دوستوں کے حلقے میں ڈپریشن کی ترقی کے امکانات نصف ہو سکتے ہیں۔

محققین نے ماڈل کی بنیاد پر جمع ہونے والے اعداد و شمار کی مدد سے ظاہر کیا کہ 5ذہنی صحت مند دوستوں کی صحبت میں ڈپریشن کی ترقی کے امکانات نصف ہو جاتے ہیں اسی طرح 10ذہنی طور پر صحت مند دوستوں کے ساتھ ڈپریشن سے بحالی کے امکانات دوگنے ہو سکتے ہیں ۔

مانچسٹر یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر ڈاکٹر تھامس ہاوس نے کہا کہ سوشل نیٹ ورک ڈپریشن کے علاج کے لیے ایک موثر طریقہ ہوسکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG