رسائی کے لنکس

یونان: کفایت شعاری کے مزید اقدامات نہ کرنے کا 'اشارہ'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیراعظم سپراس کا کہنا ہے کہ ان کی انتہائی بائیں بازو کی حکومت ان نئی اصلاحات کو تسلیم نہیں کرے گی جس کا مطالبہ قرض دینے والے یورپی قرض ادارے اربوں ڈالر کی مالی اعانت کے بدلے میں کررہے ہیں۔

یونان کے وزیراعظم الیکسس سیپراس نے کہا ہے کہ اگر ووٹرز یورپی کفایت شعاری کے مجوزہ اقدام کی حمایت کرتے ہیں تو وہ بھی اپنے ملک کے معاشی مستقبل کے بارے میں ہونے والے فیصلے کو تسلیم کر لیں گے۔

سیپراس مجوزہ اقدام کے مخالفین میں شامل ہیں جس میں محصولات میں اضافہ اور اخراجات میں مزید کٹوتی کی بات کی گئی ہے۔

تاہم سپراس کا کہنا ہے کہ ان کی انتہائی بائیں بازو کی حکومت ان نئی اصلاحات کو تسلیم نہیں کرے گی جس کا مطالبہ قرض دینے والے یورپی قرض ادارے اربوں ڈالر کی مالی اعانت کے بدلے میں کررہے ہیں۔

سیپراس نے پیر دیرگئے نیشنل ٹیلی ویژن پر ایک ایسے وقت میں خطاب کیا جب کفایت شعاری کے مخالف مظٓاہرین کی طرف سے احتجاج کیا گیا اوراس طرح کی قیاس آرائیوں میں اضافہ ہورہا ہے کہ حکومت عالمی مالیاتی ادارے "آئی ایم ایف" کو منگل تک 1.8 ارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی نہیں کر سکے گی۔

اس قرض کی ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں یونان کا 19 ممالک کے یورو کرنسی بلاک سے خارج ہونے کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔

پیر کو یونان میں بنک بند کر دیے گئے اور کھاتہ داروں کو رقوم کی خودکار مشینوں (اے ٹی ایم) کے ذریعے پیسے کے حصول کی حد کم کردی گئی جس کے بعد عالمی سطح پر بازار حصص کو دھچکا لگا۔

ایتھنز کی اسٹاک ایکسچینج پیسے کی کمی کا شکار بنکوں کی طرح ریفرنڈم کے نتائج آنے تک چھ دنوں کے لیے بند کر دی گی ہے۔

ایشیا، جرمنی اور فرانس میں بازار حصص میں تین یا تین فیصد سے زائد کی کمی ہوئی جبکہ نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے اختتام پر تقریباً دو فیصد کی کمی ہوئی۔

دوسری طرف ایتھنز میں اے ٹی ایم مشینوں پر پیسے نکالنے کے لئے لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں اور بنک ہفتے کے باقی ایام کے لئے بند رہیں گے۔

اس سے قبل پنشن یافتہ افراد بنکوں کی برانچوں کے باہر اس امید میں کھڑے تھے کہ وہ کیش مشینوں کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ سے رقم حاصل کر لیں گے تاہم اس میں انہیں کامیابی نا ہوئی۔

تاہم یونان کی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پنشن یافتہ افراد نئی پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ وہ یہ واضح کرے گی کہ پنشن یافتہ افراد کو کس طرح رقم کی ادائیگی کی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG