رسائی کے لنکس

کلاس میں نفرت انگیز زبان استعمال کرنے پر طلبہ کے فیل ہونے کا امکان


انڈیپینڈنٹ اخبار کے مطابق واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے اساتذہ نے کلاس روم میں ساتھی کو اس کے نام کے بجائے اس کے رنگ سے مخاطب کرنا کلرڈ پیپل کہنا یا ال لیگلز ( غیر قانونی) اور ال لیگل ایلین (غیر قانونی اجنبی) پکارنے پر پابندی لگائی ہے۔

ایک امریکی یونیورسٹی نے اپنے طالب علموں کو بتایا ہے کہ اگر وہ کلاس میں اپنے ساتھی کے خلاف جارحانہ اور نفرت انگیز زبان استعمال کریں گے تو انھیں سمیسٹر میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ سکتا ہے۔

واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی میں پڑھائےجانے والے دو پروگراموں میں کلاس میں طالب علموں کی طرف سے استعمال کی جانے والی غیر مہذب زبان پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

انڈیپینڈنٹ اخبار کے مطابق واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے اساتذہ نے کلاس روم میں ساتھی کو اس کے نام کے بجائے اس کے رنگ سے مخاطب کرنا کلرڈ پیپیل کہنا یا الیگلز (غیر قانونی) اور الیگل ایلین (غیر قانونی اجنبی) پکارنے پر پابندی لگائی ہے۔

پروفیسروں کی طرف سے کیمپس اصطلاحات کی وضاحت میں بتایا گیا ہے کہ کلاس میں طالب علموں کی طرف سے ظالمانہ اور نفرت انگیز زبان کے استعمال پر مکمل پابندی ہے جبکہ کلاس میں اپنے ساتھی کو غیر مناسب اصطلاحات کےساتھ مخاطب کرنے پر ناصرف طالب علموں کو ان کے کلاس ورک حتیٰ کہ سمیسٹر میں بھی فیل کیا جا سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی کے پروگرام 'کورس نوٹس اینڈ پالیسیز' اور 'وومن پاپولر کلچرل' کا نصاب جو پروفیسر سیلینا لیسٹر برائس پڑھاتی ہیں، کلاس میں طالب علموں کے لیے زبان پر لگائی جانے والی شرائط کی وضاحت کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ مجموعی طور پر دقیانوسی تصورات اہانت آمیز اور تکبرانہ رویہ کلاس کے اندر قابل قبول نہیں ہے۔

انھوں نے بتایا کہ نسلی امتیاز، صنفی امتیاز، غیر ملکیوں سے نفرت اور عام طور پر جارحانہ زبان کا استعمال کلاس میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اسی طرح نفرت انگیز مواد بھی کلاس میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

پروفیسر برائس نے اپنے کورس میں مرد اور عورت کی شناخت کے لیے عام بولے جانے والے صنفی الفاظ 'میل' اور 'فیمیل ' یعنی مرد اور عورت کہہ کر مخاطب کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

دیگر کورس جس میں اسی طرح کی پابندی لگائی گئی ہے اس کا عنوان 'تعارف برائے تقابلی اخلاقیات علوم' ہے جسے پروفیسر ربیکا فاؤلر پڑھاتی ہیں۔

پروفیسر فاؤلر نے کہا کہ کلاس میں نامناسب زبان کا اثر طالب علموں کے گریڈ پر پڑے گا اور ہر واقعہ کے حوالے سے طالب علم کے امتحانی نتائج میں سے نمبر کاٹ لیے جائیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ ان کے کورس میں زبان کی پابندیوں میں شامل شرائط کے اعتبار سے کلاس میں طالب علموں کا اپنے ساتھیوں کو رنگ کے حوالے سے شناخت کرنا یعنی 'وائٹ مین' اور' ال لیگلز' کی اصطلاح پر پابندی لگائی گئی ہے۔

خیال ہے کہ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر کی جانب سے زبان پر شرائط عائد کرنے کا فیصلہ دراصل کیلیفورنیا یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ٹینیئسی کے اس اقدام کے نتیجے میں کیا گیا ہے جس میں دونوں جامعات کی طرف سے طالب علموں کی غیر جانبدار ضمیر کے استعمال کے ساتھ شناخت کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG