رسائی کے لنکس

بھارت: بندرگاہ پر دہشت گردوں کے حملے کا انتباہ


فائل
فائل

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق دونوں جہازوں کو کولکتہ کی بندرگاہ پر دہشت گردوں کے ممکنہ حملے کی خفیہ اطلاعات کی بعد کھلے سمندر میں منتقل کیا گیا ہے۔

بھارت کی بحری افواج نے دہشت گردوں کے حملے کے خطرے کے پیشِ نظر اپنے دو جنگی جہاز کولکتہ کی بندرگاہ سے کھلے پانیوں میں منتقل کردیے ہیں۔

بھارتی بحریہ کے ترجمان کیپٹن ڈی کے شرما کے مطابق 'آئی این ایس کھرکی' اور 'آئی این ایس سمترا' نامی دونوں جہاز پیر کو کولکتہ میں لنگر انداز ہوئے تھے جنہیں "آپریشنل وجوہات' کی بنا پر منگل کو دوبارہ کھلے سمندر میں بھیج دیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ دونوں جہازوں کو یومِ بحریہ کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات کے سلسلے میں عام لوگوں کی سیر و تفریح اور معلوماتی دوروں کی میزبانی کے لیے جمعے تک کولکتہ میں لنگر انداز رہنا تھا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق دونوں جہازوں کو کولکتہ کی بندرگاہ پر دہشت گردوں کے ممکنہ حملے کی خفیہ اطلاعات کی بعد کھلے سمندر میں منتقل کیا گیا ہے۔

'رائٹرز' نے بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دو اعلیٰ پولیس افسران کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کی مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ریاستی حکومت کو بندر گاہ پر ممکنہ حملے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

پولیس افسران کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد بندرگاہ اور متصل علاقوں کی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور حفظِ ما تقدم کے طور پر جہازوں کو بندرگاہ سے ہٹا لیا گیا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ دو روز قبل بھارت اور پاکستان کی سرحدی گزرگاہ 'واہگہ' کے پاکستانی علاقے میں ہونے والے ایک خود کش حملے کے بعد بھارت بھر میں حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔

بھارت کی سرحد سے چند میٹر کے فاصلے پر ہونے والے اس خود کش حملے میں لگ بھگ 60 افرادہلاک ہوگئے تھے۔حملے کی ذمہ داری پاکستان میں سرگرم تین مختلف شدت پسند تنظیموں نے قبول کی ہے۔

بھارتی حکام کا موقف ہے کہ بھارت کی سرحد کے اتنے نزدیک کیے جانے والے اس حملے نے ان کی اس تشویش میں اضافہ کردیا ہے کہ پاکستان میں جاری انتہا پسندی اور دہشت گردی سرحد پار کرکے بھارت کا رخ بھی کرسکتی ہے۔

اس سے چند ہفتے قبل شدت پسندوں نے پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں سمندر کے ساتھ موجود پاک بحریہ کے ایک اڈے پر بھی حملہ کیا تھا جوکئی گھنٹے جاری رہا تھا۔

حملے کی ذمہ داری شدت پسند تظیمج 'القاعدہ' کی جنوبی ایشیا کے لیے قائم کی جانے والی نئی شاخ نے قبول کی تھی جس کا مقصد، شدت پسندوں کے بقول، پاکستانی بحریہ کے کسی جنگی جہاز یا کشتی پر قبضہ کرکے بحیرۂ عرب میں موجود امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانا تھا۔

XS
SM
MD
LG