رسائی کے لنکس

انڈونیشیا: تباہ شدہ طیارے کی تلاش کا مزید کام روک دیا گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اب تک 70 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جنہیں شناخت کے لیے سورابایا کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔

انڈونیشیا کی بحریہ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ سمندر میں گر کر تباہ ہونے والے ایئر ایشیا کے طیارے کے ملبے اور لاشوں کی تلاش کا کام 27جنوری سے ختم کیا جا رہا ہے۔ اس کام کو ختم کرنے کی وجہ فوج کی طرف سے اس آپریشن سے الگ ہونا بتایا جا رہا ہے۔

انڈونیشیا کی ائیر ایشیا کی پرواز 8501 گزشتہ سال 28 دسمبر کو انڈونیشیا کے دوسرے بڑے شہر سورابایا سے سنگاپور جاتے ہوئے ریڈار سے غائب ہو گئی اور تقریباً دو روز بعد اس کے ملبے کے کچھ حصوں کی نشاندہی بحیرہ جاوا میں ہوئی۔

طیارے پر سوار تمام 162 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

انڈونیشیا کی بحریہ کے مغربی فلیٹ کے کمانڈر رئیر ایڈمرل ودودو نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ "ظاہر ہے اب 30 دن ہو گئے ہیں اور تلاش میں مصروف مشترکہ ٹیم علاقے سے واپس آ جائیں گی اور میں نہیں جانتا آگے کیا ہو گا۔ میں ٹیم کو اس لیے واپس بلا رہا ہوں کیونکہ مجھے فوج کے سربراہ کی طرف سے اپنے اثاثے وہاں سے ہٹا لینے کی ہدایت کی گئی تھی"۔

اب تک 70 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے جنہیں شناخت کے لیے سورابایا کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔

کئی روز تک خراب موسم کے باعث مزید لاشوں کی تلاش اور جہاز کے مرکزی حصے کو باہر نکالنے کے لیے نیوی کے غوطہ خوروں کی کوششیں متاثر ہوئیں۔

تاہم ودودو نے کہا کہ جہاز کے مرکزی حصے کی تلاش اب اس لیے ترجیح نہیں رہی کیونکہ اسکے اندر کوئی بھی لاش نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ "جہاز کے مرکزی حصے کو باہر نکالا جاتا ہے یا نہیں اس سے جاری تحقیقات پر کوئی اثر نہیں پڑتا کیونکہ ہمارے غوطہ خوروں کے مطابق یہ خالی ہے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم متاثرین کے خاندانوں سے معذرت خواہ ہیں۔ ہم لاشوں کو تلاش کرنے کے لیے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران ہمارے غوطہ خور نیچے (سمندر میں) گئے تھے لیکن انہیں کوئی بھی لاش نہیں ملی"۔

اس حادثے کی تحقیقات کے ذریعے یہ جاننا ابھی باقی ہے کہ طیارے کے تباہ ہونے کی حقیقی وجہ کیا تھی۔

انڈونیشیا کے ٹرانسپورٹ کے وزیر نے ایک پارلیمانی سماعت میں کہا تھا کہ طیارہ رابطہ ٹوٹنے سے پہلے انتہائی تیز رفتاری سے بلندی پر گیا جس کا کہ وہ متحمل نہیں تھا اور بظاہر اسی بنا پر اس کے انجن بند ہو گئے اور وہ سمندر میں گر تباہ ہوا۔

XS
SM
MD
LG