رسائی کے لنکس

ایران: ریحانہ جباری کو سزائے موت دے دی گئی


ریحانہ کو ایران کے انٹیلی جنس ادارے کے ایک سابق اہلکار مرتضیٰ عبدل علی سربندی کے قتل کے الزام پر 2007 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایران میں 26 سالہ خاتون ریحانہ جباری کو قتل کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی۔

ریحانہ کا موقف تھا کہ اُنھوں نے ایک شخص کو اس لیے قتل کیا کیوں کہ وہ اُن کا جنسی استحصال کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

عالمی سطحی پر اپیلوں کے باوجود اُن کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔

ریحانہ کو ایران کے انٹیلی جنس ادارے کے ایک سابق اہلکار مرتضیٰ عبدل علی سربندی کے قتل کے الزام پر 2007 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتہ کی صبح ریحانہ کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔

انسانی حقوق کی موقر تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2009 میں تہران کی ایک عدالت کی طرف سے ریحانہ کو سنائی گئی سزا پر کہا تھا کہ مقدمے کے دوران ناقص تحقیقات کی گئی تھیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ’فیس بک‘ اور ٹوئیٹر پر حال ہی میں ریحانہ کی سزائے موت عمل درآمد روکنے کے لیے ایک مہم بھی چلائی گئی جس کے بعد اُن کی سزائے موت پر عمل درآمد عارضی طور پر موخر بھی کیا گیا۔

ریحانہ کو ایران کی عدالت نے 2009 میں سزائے موت سنائی تھی۔

XS
SM
MD
LG