رسائی کے لنکس

ایرانی پناہ گزین کی آسٹریلوی حراستی مرکز میں خود سوزی


ناورو بحرالکاہل میں آسٹریلیا کے قریب واقع ہے۔
ناورو بحرالکاہل میں آسٹریلیا کے قریب واقع ہے۔

ناورو کی حکومت نے کہا تھا کہ پناہ گزین کا اقدام احتجاج تھا اور یہ ایسے وقت کیا گیا جب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے نمائندے جزیرے کا دورہ کر رہے تھے۔

بحرالکاہل میں واقع ناورو جزیرے میں آسٹریلیا کے حراستی مرکز میں خود سوزی کرنے والا ایرانی پناہ گزین جمعہ کو دم توڑ گیا۔

آسٹریلیا کے محکمہ امیگریشن نے ایک بیان میں کہا کہ اس 23 سالہ ایرانی نوجوان نے بظاہر پناہ سے متعلق آسٹریلیا کے سخت قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بدھ کو خود کو آگ لگا لی تھی۔

بعد میں اسے ہوائی جہاز کے ذریعے علاج کے لیے آسٹریلیا لے جایا گیا جہاں وہ ایک اسپتال میں دم توڑ گیا۔

ناورو کی حکومت نے اس سے قبل کہا تھا کہ پناہ گزین کا اقدام احتجاج تھا اور یہ ایسے وقت کیا گیا جب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے نمائندے جزیرے کا دورہ کر رہے تھے۔

آسٹریلیا کشتیوں کے ذریعے اپنے ساحلوں پر پہنچنے والے پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے اور انہیں اپنے ہاں حراستی مراکز میں رکھنے کے لیے ناورو اور پاپوا نیو گنی کو رقم ادا کرتا ہے۔

اس شخص کی ہلاکت اور رواں ہفتے پاپوا نیو گنی میں پناہ گزینوں سے متعلق عدالت کے ایک فیصلے کے بعد اس متنازع پالیسی پر ایک بار پھر تنقید شروع ہو گئی ہے۔

پاپوا نیو گنی کی سپریم کورٹ کی طرف سے پناہ گزینوں کی حراست کو آزادی کے آئینی حق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا جس کے بعد ملک کے وزیراعظم پیٹر اونیل نے بدھ کو کہا کہ وہ حراستی مرکز کو بند کر دیں گے۔

وزیر اعظم نے آسٹریلیا سے کہا ہے کہ وہ 900 زیرحراست افراد کو رکھنے کے لیے فوری طور پر متبادل انتظام کرے۔ مگر یہ واضح نہیں کہ انہیں کہاں بھیجا جائے گا کیونکہ آسٹریلوی وزیراعظم کا اصرار ہے کہ ان میں سے کسی کو بھی آسٹریلیا میں آباد نہیں ہونے دیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG