رسائی کے لنکس

داعش کا برطانوی ہیکر امریکی فضائی حملے میں ہلاک


جنید حسین (فائل فوٹو)
جنید حسین (فائل فوٹو)

جنید کو مئی 2015ء میں گارلینڈ، ٹیکساس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کے مقابلے کی تقریب پر ہوئے حملے سے بھی منسوب کیا جا رہا ہے۔ اس نے ٹوئٹر پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

شدت پسند گروپ داعش کا انگریزی بولنے والا ایک ہیکر فضائی حملے میں ہلاک ہو گیا ہے جسے بعض امریکی حکام اس دہشت گرد گروپ کے لیے "ایک اور بڑا دھچکہ" قرار دیتے ہیں۔

امریکی سنٹرل کمانڈ کے ترجمان کرنل پیٹرک ریڈر نے تصدیق کی ہے کہ جنید حسین 24 اگست کو شام کے علاقے رقہ میں امریکی فضائی حملے میں مارا گیا۔

برطانوی شہری جنید کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ابو حسین البرطانی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا اور وہ پینٹاگان کو داعش کے مطلوب ترین اہداف میں سے ایک تھا۔

کرنل پیٹرک نے بتایا کہ "یہ شخص بہت خطرناک تھا، یہ مخصوص تکنیکی صلاحیتوں کا مالک تھا اور امریکیوں کو ہلاک کرنے اور دیگر افراد کو بھی اس مقصد کے لیے بھرتی کرنے کی شدید خواہش کا اظہار کر چکا تھا۔"

برطانیہ میں پرورش پانے والا جنید حسین لڑکپن میں ایک برطانوی ہیکنگ گروپ "ٹیم پوائزن" کا حصہ بن گیا۔ حکام کا ماننا ہے کہ وہ 2013ء میں شام چلا گیا داعش کے جنگجوؤں میں شامل ہو گیا جس میں جہادی جان بھی شامل تھا۔ جان نے امریکی صحافی جیمز فولی کو بعد ازاں قتل کیا تھا۔

گروپ میں شمولیت کے بعد سے جنید ٹوئٹر سمیت سماجی رابطوں پر مسقتل موجود رہا باور کیا جاتا ہے کہ وہ داعش کے "سائبر خلافت ہیکرز گروپ" کا سربراہ تھا۔

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ڈیو ٹیانٹاوچ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ " وہ (جنید) تندہی سے مغرب میں داعش کے ہمدردوں کو بھرتی کر رہا تھا تاکہ انھیں حملوں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔"

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جنید مبینہ طور پر تقریباً 1300 امریکی فوجیوں اور سرکاری ملازمین کی معلومات جاری کرنے کا ذمہ دار ہے جس کا مقصد داعش کے حامیوں کو انھیں نشانہ بنانے کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔

اسے مئی 2015ء میں گارلینڈ، ٹیکساس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کے مقابلے کی تقریب پر ہوئے حملے سے بھی منسوب کیا جا رہا ہے۔ اس نے ٹوئٹر پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ایک امریکی انٹیلی جنس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ جنید حسین کی ہلاکت داعش کے ایک بڑا دھچکہ ہے اور ان کے بقول "دنیا میں داعش کے حامیوں تک رسائی کی صلاحیت اور سائبر ٹیکنالوجی سے متعلق اس کے ماضی جیسے کسی اور شخص کو ڈھونڈنا شدت پسند گروپ کے لیے بہت مشکل ہوگا۔"

XS
SM
MD
LG