رسائی کے لنکس

دہشت گردی کا مقدمہ، ’جہاد جین‘ کو 10برس قید کی سزا


فائل
فائل

اُنھیں عمر قید ہوسکتی تھی، لیکن وکلائے استغاثہ کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے گرفتاری کے بعد دہشت گردی کے دیگر مقدمات کے سلسلے میں اہل کاروں کو اہمیت کی حامل مدد فراہم کی تھی

امریکی نژاد خاتون جو ’جہاد جین‘ کے نام سے جانی جاتی تھیں، اُنھیں ایک امریکی عدالت نے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والے سویڈن کے اُیک آرٹسٹ کو گولی مارنے کی سازش میں ملوث ہونے کے جرم ثابت ہونے پر 10برس قید کی سزا سنائی ہے۔

کولین آر لاروز کا تعلق مشرقی امریکی ریاست پینسلوانیہ کے شہر فلاڈیلفیا سے ہے، جنھوں نے ’اسلام آن لائن‘ کے توسط سے اسلام قبول کیا تھا، جو اِس بات کا اقبالِ جرم کر چکی ہیں کہ 2009ء میں اُنھوں نے مبینہ طور پر القاعدہ کے کارندوں کے احکامات پر عمل کیا تھا۔

اُنھیں عمر قید ہوسکتی تھی، لیکن وکلائے استغاثہ کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے گرفتاری کے بعد دہشت گردی کے دیگر مقدمات کے سلسلے میں اہل کاروں کو اہمیت کی حامل مدد فراہم کی تھی۔

پیر کے روز ہو نے والی سماعت میں، لاروز نے اپنے شناسا لوگوں کی ’انجانے طور پر‘ ہدایات ماننے پر معذرت کر لی۔

لاروز مسلم آن لائن کمیونٹی کے جال میں اُس وقت پھنسیں جب آرٹسٹ لارس وِکاس کو گولی مارنے کی ایک دہشت گرد سازش میں شرکت کی غرض سے اُنھوں نے 2009ء میں آئرلینڈ کا سفر کیا۔ تاہم، لاروز اُن لوگوں سے بیزار آچکی تھیں جو بہلا پھسلا کر یورپ لے گئے اور چھ ہفتے بعد اُنھیں چھوڑ دیا اور فلاڈیلفیا واپس آگئیں، جہاں اُنھیں گرفتار کیا گیا۔

لاروز کے القاعدہ کے مبینہ کارندے، علی دَماشے آئرلینڈ میں قید ہیں اور دہشت گردی کے الزامات پر امریکہ ملک بدری کے خلاف مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

کولوراڈو کی ایک خاتون جو دَماشے سے شادی کے لیے امریکہ کی مغربی ریاست سے آئرلینڈ پہنچی تھیں، اُنھوں نے اِسی سے ہی متعلقہ دہشت گردی کے الزامات پر اقبالِ جرم کیا ہے، جنھیں بدھ کو سزا سنائی جائے گی۔

اِسی سازش میں ملوث ایک اور شخص، محمد حسن خالد نے بھی اقبالِ جرم کیا ہے۔ اُن کے ایک وکیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اُنھیں منگل کو سزا نہ سنائی جائے، اور اس میں اُس وقت تک کی تاخیر کی جائے، جب تک اُن کا نفسیاتی تجزیہ مکمل نہیں ہو جاتا۔

مبینہ طور پر خالد نے یہ جرائم اُس وقت کیے تھے جب اُن کی عمر 15 اور 16 برس تھی، اور وہ کم عمر ترین فرد ہیں، جن پر امریکہ میں دہشت گردی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔


برطانوی اخبار ’دِی گارڈین‘ کی نومبر کی رپورٹ کے مطابق، ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے برطانیہ کے اخبار کو حوالے کی گئی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایف بی آئی ’جہاد جین‘ کے مقدمے میں اُس وقت ملوث ہوئی جب اس سازش سے متعلق پیغامات نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے ہاتھ لگے۔
XS
SM
MD
LG