رسائی کے لنکس

کراچی میں طوفانی بارشوں کے پیشِ نظر حفاظتی اقدامات


khi rain 01
khi rain 01

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں اگلے چند روز میں تیز بارشوں کی پیش گوئی اور اس کے نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کی کراچی میں تیز بارشوں کی پیش گوئی کے بعد صوبہ سندھ میں آفات سے نمٹنے کے ادارے 'پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی' کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اجے کمار نے وائس آف امریکہ بتایا ہے کہ ان کا ادارہ کراچی میں پیدا ہونے والی ممکنہ سیلابی صورتحال کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

طویل انتظار کے بعد پچھلے دنوں شہر میں ہونے والی بارش شہریوں کے لئے مشکلات کا سبب بن گئی تھی۔ بارش شروع ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہونا اور ٹریفک جام ہونا شروع ہوگیا تھا۔ کچھ ہی دیر بعد شہر کے کئی علاقوں سے بجلی غائب ہو گئی تھی اور شہر کا ایک بڑا حصہ اندھیرے میں ڈوب گیا تھا۔

ایک طرف تو شہر سے بجلی غائب تھی تو دوسری طرف شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے تقریبا دس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کی تحقیقات کی جائیں گی۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اگلے دنوں میں تیز بارشیں شہریوں کے لئے مشکلات کا سبب نہ بنیں اس سے بچنے کے لیے شہر میں مختلف انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے بتایا کہ انھوں نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا ہے اور نکاسی آب کے لئے متعلقہ عملے کو ہدایات دی ہیں۔

کمشنر کراچی نے بتایا کہ شہر سے بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے بنائے گئے تیس بڑے برساتی نالوں پر عملے کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیا گیا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ برساتی نالے پانی کے گزرنے کے لئے ہوتے ہیں لوگوں کے رہنے کے لئے نہیں۔ اگر ان برساتی نالوں میں آبادیاں قائم ہو جائیں تو ایک تو شہر سے نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں پانی جمع ہو سکتا ہے اور دوسرا یہ کہ ان برساتی نالوں میں رہنے والوں کی زندگی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے چنانچہ انھوں نے ان برساتی نالوں کی لیز ختم کر دی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ہفتے کو وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی احکامات دئے ہیں کہ برساتی نالوں سے تمام تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے تاکہ تیز بارشوں کی صورت میں شہر میں سیلابی صورتحال پیدا نہ ہو۔

کراچی میں درجنوں مخدوش عمارتوں کے مکینوں کے انخلا کے لئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ ان کے گرنے سے کوئی جانی نقصان نہ ہو۔ بتایا جارہا ہے کہ مختلف علاقوں میں اس سلسلے میں پوسٹر آویزاں اور اعلانات کئے جارہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG