رسائی کے لنکس

جرمن طالبہ نے ٹرین کو اپنا 'گھر' بنا لیا


ماڈرن زمانے کی خانہ بدوش لیونی مولر اپنے مالک مکان کی شرائط سے تنگ آکر ایک روز گھر کی چابیوں کے بدلے میں سال بھر کے سفر کا ٹرین پاس خرید لیا

عام طور پر بسوں اور ٹرینوں کا سفر تھکا دینے والا معلوم ہوتا ہے اورخاص طور پرجب منزل تک پہنچنے کی جلدی ہو تو سفر اور بھی ناگوار گذرتا ہے،لیکن جرمنی میں رہنے والی ایک کالج کی طالبہ عام لوگوں سےتھوڑی مختلف ہیں،انھیں ٹرین سے سفر کرتے ہوئے اپنےگھر جانے کی بالکل بھی جلدی نہیں ہوتی ہے کیونکہ انھوں نےٹرین کو ہی اپنا گھر بنا لیا ہے۔

ماڈرن زمانے کی خانہ بدوش لیونی مولر نے اپنے مالک مکان کی شرائط سے تنگ آکر ایک روز گھر کی چابیوں کے بدلےمیں سال بھر کے سفر کا ٹرین پاس خرید لیا اور پھر اپنا فلیٹ چھوڑ کر ٹرین میں منتقل ہوگئی لیکن اب ان کا کہنا ہے کہ ٹرین بالکل انھیں اپنے گھر جیسی محسوس ہوتی ہے۔

لیونی مولر کی غیر معمولی رہائش گاہ نےجرمنی بھر کے سوشل میڈیا اور قومی ٹی وی کی توجہ حاصل کر لی ہے ۔

جرمن میڈیا ایس ڈبلیو آر کے مطابق جب ٹرین 200میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہوتی ہے،تو میڈیا اسٹڈیز کی طالبہ لیونی مولر آس پاس کے شور سے بے نیاز ہوکر کالج کی پریزینٹیشن یا پھر امتحانات کی تیاری کرنے میں مصروف ہوتی ہے ۔

23سالہ طالبہ مولر نے ذرائع کو بتایا کہ مجھے مئی میں اپنا فلیٹ چھوڑنا پڑا اور یہ سب مالک مکان خاتون کے ساتھ ایک تنازع کے بعد شروع ہوا ،جس کے بعد میں اسٹورٹ گارٹ کے علاقے میں رہنا نہیں چاہتی تھی بلکہ کہیں بھی کرایہ دار بننا نہیں چاہتی تھی اور اب اصل میں میرا کہیں اور رہنے کا دل بھی نہیں چاہتا ہے ۔

لیونی نے ایک طویل مدتی ٹرین پاس خریدا ہوا ہے،جو اسے ملک بھر کی ٹرینوں میں مفت سفر کی اجازت دیتا ہے جبکہ اس کا کہنا ہے کہ اب تک اس نےجرمنی بھر کی مختلف ٹرینوں کے مختلف ڈبوں میں سفر کیا ہے۔

اس نے کہا کہ وہ ٹرین کے باتھ روم میں اپنے بال دھوتی ہے اور یہیں تیار ہوتی ہے جبکہ دوستوں کے گھروں پر نہانے اور کپٹرے دھونے کے لیے جایا کرتی ہے ۔

لیکن ذاتی کمرے اور باتھ روم کی عدم موجودگی کے باوجود لیونی اپنے فیصلے پر مطمئین ہےجس کا کہنا ہے کہ جب سے میں نے فلیٹ چھوڑا ہے ،صحیح معنوں میں اپنی آزادی کا لطف اٹھا رہی ہوں۔

بقول لیونی ٹرین میں رہنے کی وجہ سے میرا دوستوں اور رشتہ داروں سے ملاقات کرنا آسان ہوگیا ہے اور یہ بالکل ایسا ہے جیسے کہ آپ ہر وقت تعطیلات منارہے ہوں۔

وہ اپنی ضروریات زندگی کا سامان ایک چھوٹے سے بیگ میں لے کر گھومتی ہے جس میں اس کے کپڑے، ٹیبلیٹ کمپیوٹر، کالج کے دستاویزات اور دیگر ضروری سامان ہوتا ہے۔ وہ کبھی کبھار اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے گھ رات میں سونے چلی جاتی ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے ایک انٹرویو میں اس نے کہا میں اپنے اقدام سے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے کہ وہ اپنی عادات اور عام معمولات زندگی سے ہٹ کر سوچیں،کیونکہ اکثر ایک جگہ پر آپ کی توقع سے زیادہ مواقع موجود ہوتے ہیں اور کسی موڑ پر ایک نیا موقع آپ کا منتظر ہوتا ہے۔

لیونی کہتی ہے کہ وہ زیادہ تر رات دیر سے ٹرین کا لمبا سفر کرتی ہے "میں یہاں مطالعہ کرتی ہوں، کالج کا کام مکمل کرتی ہوں اور اس درمیان کھڑکی سے باہر کے نظاروں سے بھی لطف اندوز ہوتی ہوں۔ یہاں میری ہر روز اچھے لوگوں سے ملاقات ہوتی ہے اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ ٹرین میں ہمیشہ کچھ نا کچھ دلچسپ ہوتا رہتا ہے۔

ٹرین میں رہنے سے اس کا ایک تعلیمی مقصد بھی پورا ہورہا ہے۔ وہ اپنے سفر کی روداد کو ایک بلاگ میں لکھ رہی ہے اور انڈر گریجویٹ کے فائنل میں 'ماڈرن ٹرین کی بنجارا ' کے عنوان سے اپنی دستاویزات جمع کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

"میرے بہت سے دوستوں کو میرا خیال پسند آیا ہےجبکہ کچھ دوست اسے کافی بہادرانہ اقدام قرار دیتے ہیں لیکن کچھ لوگ منفی ردعمل کا اظہار کرتے ہیں انھیں میرا اس طرح غیر معیاری طریقے سے زندگی گزارنا پسند نہیں ہے۔"

تاہم وہ کہتی ہے کہ ٹرین میں اسے بس ایک ہی پریشانی ہے کہ آس پاس کے شور سے بچنے کے لیے کانوں پر ہر وقت ہیڈ فون پہنے رکھنا پڑتا ہے۔

حال ہی میں شائع ہونے والی تحقیق کا نتیجہ لیونی مولر کی طویل مدتی سیاحت کے نظریہ سے متصادم ہے جس میں سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ طویل سفر آپ کو وقت سے پہلے موت کے منہ میں دھکیل سکتا ہے تاہم ٹرین میں رہائش اختیار کرنے سے مس مولر کو مالی طور پر فائدہ حاصل ہورہا ہے،جنھیں پہلے رہائش کی مد میں 450 ڈالر ادا کرے پڑتے تھے۔

دریں اثناء لیونی مولر کہتی ہے کہ ٹرین میں رہائش کا واحد مقصد کرایہ بچانا نہیں ہے بلکہ ان کے ذہن میں اب بہت سے نئے نئےخیالات ہیں جنھیں وہ دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG