رسائی کے لنکس

'مس یونیورس' مقابلے میں لبنانی حسینہ کی سیلفی پر تنازع


سیلی گریگا نے اپنا دفاع کرتے ہوئے اصرار کیا ہے کہ مس اسرائیل نے ان کی اجازت کے بغیر تصویر اتاری تھی۔

مس یونیورس مقابلہ حسن میں شرکت کرنے والی لبنانی حسینہ ایک متنازع گروپ سیلفی کی وجہ سے سخت مشکل کا شکار ہوگئی ہیں۔

انسٹا گرام پر پوسٹ کی جانے والی ایک تصویر میں مس لبنان کی سیلی گریگا اور مس اسرائیل ڈورون میٹا خوشگوار موڈ میں نظر آرہی ہیں۔ لیکن اس تصویر نے لبنان میں سیاسی ہلچل پیدا کر دی ہے۔

سیلی گریگا کو مس اسرائیل کے ہمراہ دیکھ کر لبنانی عوام نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور ان کی اس حرکت پر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بعض لبنانی حلقوں کی جانب سے سیلی گریگا سے مس لبنان کا ٹائٹل چھیننے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جس کے بعد مس یونیورس بننے کا خواب دیکھنے والی لبنانی حسینہ کا 'مس لبنان' کا ٹائٹل بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔

اگرچہ 2006 میں ہونے والی اسرائیل - حزب اللہ جنگ کے بعد سے اب تک اسرائیل اور لبنان کی سرحدوں پر خاموشی ہے لیکن دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ آج بھی حالت جنگ میں تصور کئے جاتے ہیں۔

مس یونیورس مقابلہ 25 جنوری کو امریکی شہر میں میامی میں منعقد ہورہا ہے جس میں دنیا بھر سے 88 ممالک کی حسینائیں حصہ لے رہی ہیں۔

متنازع تصویر میں مقابلہ حسن کی امیدوار 25 سالہ سیلی گریگا مد مقابل حسینہ مس اسرائیل کے ساتھ ایک گروپ سیلفی میں مسکراتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔

اس تصویر کو مس اسرائیل نے "ہماری طرف سے صبح بخیر" کے پیغام کے ساتھ انسٹا گرام کے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا تھا۔ گروپ تصویر میں ان کے ساتھ مس لبنان کے علاوہ مس جاپان اور مس سلووینیا بھی مسکراتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔

بیروت سے شائع ہونے والے اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق سیلی گریگا کو اسرائیلی حسینہ کے ساتھ مسکراتا دیکھ کر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف مذمتی مہم شروع کی گئی ہے۔

ایک ٹویٹر صارف نے اعتراض کیا ہے کہ انھیں اسرائیلی امیدوار کے ساتھ گھلنے ملنے سے گریز کرنا چاہیے تھا اور کم از کم وہ چہرے پر بڑی سی مسکراہٹ سجانے سے تو پرہیز کر ہی سکتی تھیں۔

تاہم سیلی گریگا نے اپنا دفاع کرتے ہوئے اصرار کیا ہے کہ مس اسرائیل نے ان کی اجازت کے بغیر تصویر اتاری تھی۔

ہفتے کوسیلی گریگا نے معذرت خواہانہ انداز میں تصویر کی حقیقت بیان کرتے ہوئے فیس بک پر لکھا کہ یہ معاملہ ان کے ساتھ انجانے میں ہوا ہے لیکن مس اسرائیل کی اس حرکت کو وہ حملہ تصور کرتی ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے، ''مس یونیورس مقابلے میں آمد کے پہلے روز سے میں نے خود کو مس اسرائیل کے ساتھ فوٹو سیشن یا رابطہ کرنے سے دور رکھا ہے۔ لیکن جب میں مد مقابل حسیناؤں مس جاپان اور مس سلوونییا کے ساتھ گروپ تصویر لے رہی تھی تبھی مس اسرائیل زبردستی ہمارے ساتھ شامل ہو گئیں اور سیلفی لے کر وہاں سے چلی گئیں جسے بعد میں انہوں نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیا اور تنازع کو جنم دیا۔ مجھے امید ہے کہ سارے معاملے کی وضاحت کے بعد آپ مس یونیورس مقابلے میں میری حمایت جاری رکھیں گے۔''

واضح رہے کہ 1993ء میں مس لبنان ہدیٰ امام ترک کو بھی ساتھی حسینہ مس اسرائیل کے ساتھ تصویر اتروانے پر اپنے قومی ٹائٹل سے محروم ہونا پڑا تھا۔

مس لبنان کی وضاحت کے بعد اتوار کو مس اسرائیل ڈورون میٹالون نے متنازع تصویر کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

''میں اس معاملے پر زیادہ حیران نہیں ہوں لیکن دکھی ضرور ہوئی ہوں۔ یہ بات کتنی بری ہے کہ آپ کھیل سے دشمنی کو علیحدہ نہیں کر سکتے۔"

XS
SM
MD
LG