رسائی کے لنکس

خلا میں بستیوں کے ڈیزائن کا مقابلہ، پاکستانی طالب علم کی دوسری پوزیشن


شاہ میر اس سے قبل بھی ’ناسا‘ کے اسپیس سیٹلمنٹ کانٹیسٹ میں حصہ لے چکے ہیں، انھوں نے 2013ء میں خلا میں آباد کاری کے منصوبے کے ڈیزائن پر چوتھا انعام جیتا تھا۔

امریکی خلائی ادارے ’ناسا‘ کی خلائی بستیوں کا خاکہ تیار کرنے کے بین الاقوامی مقابلے میں پاکستان طالب علم نے دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔

ناسا کے ایمز ریسرچ سینٹر کے سالانہ مقابلے ’اسپیس سٹلمنٹ ڈیزائن کانٹیسٹ‘ 2015 ء کے فاتحین کے ناموں کا حال ہی میں اعلان کیا گیا ہے، جس میں کراچی سے تعلق رکھنے والے او لیول کے طالب علم شاہ میر نے اپنے خلائی بستیوں کے ڈیزائن کے لیے دسویں جماعت کے طلبہ کے مقابلے میں انفرادی حیثیت سے دوسرا انعام جیتا ہے۔

امریکی خلائی ادارے ’ناسا‘ کے تعاون سے خلاء میں بستیوں کی تعمیر کا خاکہ تیار کرنے کے مقابلے اسپیس سیٹلمنٹ ڈایزئن مقابلے کے لیے شاہ میر نے بیرونی ماحول میں آبادکاری کا تخیلاتی خاکہ ‘بی اونڈ انفینٹی‘ کے لیے ناسا کا معتبر سرٹیفیکٹ حاصل کیا ہے۔

شاہ میر اس سے قبل بھی ’ناسا‘ کے اسپیس سیٹلمنٹ کانٹیسٹ میں حصہ لے چکے ہیں، انھوں نے 2013ء میں خلا میں آباد کاری کے منصوبے کے ڈیزائن پر چوتھا انعام جیتا تھا۔

یہ مقابلہ ’ناسا‘ ایمز ریسرچ سینٹر اور نیشنل اسپیس سوسائٹی کی طرف سے اسپانسر کیا جاتا ہے جس کا انعقاد پہلی بار 1994ء میں کیا گیا۔

ناسا کے مطابق مقابلے میں حصہ لینے کے لیے شرکاء انفرادی طور پر یا دو سے پانچ کے گروپ یا پھر چھ سے زائد طلبہ کے گروپ کی شکل میں اپنے کوائف جمع کرا سکتے ہیں۔

مقابلے کی شرائط کے تحت خلا میں چاند یا کسی بھی سیارے پر خلائی بستیوں کا ڈیزائن قبول نہیں کیا جا سکتا ہے، یہ ٹھکانے مستقل نوعیت کے ہونے چاہیئں، اس کے علاوہ بستیوں کے انفرا اسٹرکچر، اسٹرکچرل انجنیئرنگ کےحوالے سے معلومات فراہم کرنا ضروری ہے۔

یہ خلا میں مدار میں گھومتی بستیاں ہونی چاہیئں، جن میں ہزاروں، لاکھوں افراد کے لیے اپنے جانوروں اور پودوں کے ساتھ رہنے کا انتظام ہونا چاہیئے اور اس منصوبے کی لاگت کم ہونی چاہیئے۔

ناسا کے مطابق، اس مقابلے کا مقصدخلائی بستیوں کا ڈیزائن تیار کرنے کے منصوبوں پر کام کرنے والے طالب علموں کو سائنس اور ٹیم ورک کے بارے میں سیکھانا ہے۔

مقابلے کے لیے خلا میں سیاروں کے مدار میں خلائی بستیوں کے ڈیزائن، مضمون، کہانیاں، ماڈل اور آرٹ ورک کو جمع کرایا جا سکتا ہے۔

طلبہ اپنے ڈیزائن کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہیں اور ان کی رپورٹ کو ایرو اسپیس کے پیشہ ور سائنس دان کی طرف سے فیصلہ کیا جاتا ہے اور سرٹیفیکیٹ آرٹ ورک اور ادبی میرٹ کے لیے دیا جاتا ہے ۔

ناسا کے سالانہ اسپیس ڈیزائن مقابلے کے لیے دنیا بھر سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کو مقابلے میں شرکت کرنے کا اہل سمجھا جاتا ہے۔

رواں سال اس مقابلے میں امریکہ کی چودہ مختلف ریاستوں سمیت دنیا کے 21 ملکوں کے تین ہزار سات طلبہ و طالبات نے 994 انٹریاں جمع کرائیں تھیں جن کی تیاریوں میں 380 اساتذہ شریک تھے۔

تمام مقابلے کے شرکاء کو سرٹیفیکیٹ کے علاوہ قومی خلائی سوسائٹی این ایس ایس کے 34 ویں سالانہ انٹرنیشنل اسپیس ڈیولپمنٹ کانفرنس میں شرکت کے لیے ٹورانٹو مدعو کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG