رسائی کے لنکس

نیپال: ہلاکتیں 6600 سے تجاوز کر گئیں، مزید امریکی امداد کی آمد


امریکی فوجی نیپال کے واحد بین الاقوامی ہوائی اڈے کٹھمنڈو میں امدادی سرگرمیوں کو ترتیب دینے میں مدد بھی دیں گے۔

نیپال میں ہلاکت خیز زلزلے کو ایک ہفتہ ہو چکا ہے اور جاری امدادی سرگرمیوں کے دوران ملنے والی لاشوں سے ہلاکتوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔

ہفتہ کو حکام کے مطابق یہ تعداد 6600 سے تجاوز کر چکی ہے اور لاکھوں متاثر ہوچکے ہیں۔

امدادی کارروائیوں اور بحالی کے کام میں دنیا کے مختلف ملک حصہ لے رہے ہیں جب کہ امریکہ کی فوج کے طیارے، ایئرٹریفک کنٹرولرز اور بھاری آلات ہفتہ کو نیپال پہنچ رہے ہیں۔

امریکی میرین کور کے اعلیٰ عہدیدار بریگیڈیئر جنرل پاؤل کینیڈی نے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کو بتایا کہ نیپال کی حکومت کے ساتھ رواں ہفتے ہونے والے ایک معاہدے کے تحت چار فوجی طیارے، دو ہیلی کاپٹر 100 میرین اہلکار اور لوگوں کو منتقل کرنے کے آلات سمیت ہفتہ کو نیپال پہنچ رہے ہیں۔

یہ امریکی فوجی نیپال کے واحد بین الاقوامی ہوائی اڈے کٹھمنڈو میں امدادی سرگرمیوں کو ترتیب دینے میں مدد بھی دیں گے۔

"آپ ایسا نہیں چاہیں گے کہ (ہوائی اڈے پر) امدادی سامان کا پہاڑ کھڑا ہو جائے اور اس سے جہازوں اور مزید امدادی سامان کی آمد میں خلل پڑے۔"

اقوام متحدہ کے مطابق دو کروڑ 80 لاکھ آبادی والے ملک نیپال میں زلزلے سے تقریباً 80 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے کم ازکم 20 لاکھ کو آئندہ تین ماہ تک خیموں، پانی، خوراک اور ادویات کی ضرورت ہوگی۔

گزشتہ ہفتہ کو 7.8 شدت کے زلزلے سے دارالحکومت کٹھمنڈو اور اس کے گردو نواح میں شدید تباہی ہوئی، متعدد تاریخی نوعیت کی عمارتوں سمیت املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔

امدادی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ نیپال میں معلومات زندگی بھی بحال ہونا شروع ہو چکے ہیں اور ہفتہ کو کٹھمنڈو میں گلیوں کی صفائی کے کام کے علاوہ یہاں سبزیاں فروخت کرنے والے ریڑھی بان بھی روزی کمانے کے لیے نکل آئے۔

امریکی خبررساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" سے بات کرتے ہوئے ایک سبزی فروش راما مہاراجن کا کہنا تھا کہ وہ کسی منافع کے بغیر صرف لوگوں کو تازہ سبزیاں بیچنے کے لیے آیا ہے۔

ادھر حکومت کی طرف سے بین الاقوامی برادری سے مدد کی ایک بار پھر درخواست کی گئی ہے۔ وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ ملک میں چار لاکھ خیموں کی ضرورت ہے جب کہ اب تک صرف 29 ہزار کا ہی بندوبست ہو سکا ہے۔

XS
SM
MD
LG