رسائی کے لنکس

امریکہ کو کیسا ملک دیکھنا چاہتے ہیں: صدر کا خطاب میں استفسار


صدر براک اوباما
صدر براک اوباما

صدر اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس کو بھیجے گئے بجٹ میں اس بنیاد پر مرتب کیا گیا کہ "اس ملک میں ہر کسی کو اس کا جائز حصہ ملے۔"

صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اب یہ فیصلہ کرنے کا وقت آچکا ہے کہ امریکہ خود کو کیسا ملک دیکھنا چاہتا ہے۔

اپنے ہفتہ وار خطاب میں انھوں نے امریکی شہریوں سے دریافت کیا کہ کیا وہ ایسی معیشت دیکھنا چاہتے ہیں"جہاں صرف چند لوگ ہی بے انتہا ترقی کریں"، یا پھر ایسی کہ " جس میں سخت محنت کرنے والے ہر شخص کو آگے بڑھنے کا موقع ملے۔"

ہفتہ کو خطاب میں انھوں نے یہ استفسار ایک ایسے وقت کیا ہے جب انھیں آئندہ ہفتے ریپبلکنز کی اکثریت والی کانگریس میں بجٹ اور محصولات پر کڑے امتحان کا سامنا کرنا ہے۔

جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے بجٹ تجاویز کا مسودہ جاری کیا تھا جس میں چار سال قبل کانگریس کی طرف سے اخراجات کو روکنے کے لیے وضع کی گئی قدغنوں سے بھی زیادہ سخت اقدامات ظاہر کیے گئے ہیں۔

ان تجاویز کو کئی اہم قانون ساز مسترد کر چکے ہیں۔

صدر اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس کو بھیجے گئے بجٹ میں اس بنیاد پر مرتب کیا گیا کہ "اس ملک میں ہر کسی کو اس کا جائز حصہ ملے، ہر کوئی اپنا جائز حصہ ڈالے اور ہر کوئی ایک جیسے قواعد و ضوابط کے مطابق چلے۔"

ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز میں ٹیکس کے نظام میں موجود سقم کو دور کرنے اور متوسط طبقے کی حوصلہ افزائی کے علاوہ مقامی سطح پر سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی بارے تجاویز شامل ہیں۔

صدر اوباما نے کہا کہ اگر ریپبلکنز کے پاس متوسط گھرانوں کی مدد کے لیے تجاویز ہوں تو وہ ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔

XS
SM
MD
LG