رسائی کے لنکس

انسداد منشیات کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت: پاکستانی عہدیدار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک اندازے کے مطابق پاکسستان کی آبادی کا چھ فیصد منشیات کا استعمال کرتا ہے اور اس سے متاثرہ افراد کو علاج کی سہولت فراہم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔

پاکستان کے انسداد منشیات فورس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جس کے تدارک کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی مشترکہ تعاون ضروری ہے۔

انسداد منشیات فورس کے ترجمان حبیب اللہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں منشیات کی پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے تاہم ان کے بقول دنیا میں افیون کی سب سے زیادہ پیداوار پاکستان کے مغربی ہمسایہ ملک افغانستان میں ہوتی ہے جس سے پاکستان براہ راست متاثر ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا کے ممالک کے درمیان تعاون کے بغیر منشیات قابو پانا ممکن نہیں۔

’’علاقائی تعاون کے بغیر یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ منشیات کا مسئلہ صرف کسی ایک ملک کا نہیں ہے یہ ایک عالمی مسئلہ ہے اس کی طلب کسی اور جگہ پر ہے اور اس کی پیداوار کسی اور جگہ ہے اور جہاں اس کی طلب ہے وہاں یہ پہنچ جاتی ہے اور اس کے تدارک کے لیے سب کا تعاون ضروری ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات و جرائم کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق دنیا میں منشیات کے عادی ہر چھ میں سے صرف ایک شخص کی علاج تک رسائی ہے جبکہ دنیا میں ہر تین میں سے ایک خاتون منشیات کا استعمال کرتی ہیں۔ تاہم منشیات استعمال کرنے والی پانچ میں سے صرف ایک خاتون کو ہی علاج تک رسائی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکسستان کی آبادی کا چھ فیصد منشیات کا استعمال کرتا ہے اور اس سے متاثرہ افراد کو علاج کی سہولت فراہم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔

تاہم انسداد منشیات فورس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے نے منشیات سے متاثرہ افراد کو علاج فراہم کرنے کے لیے محدود پیمانے پر ملک میں تین مراکز قائم کر رکھے ہیں جہاں ان کو مفت علاج کے سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

لیکن ان کا کہنا ہے کہ ملک میں منشیات کااستعمال کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی کوششوں میں اضافے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات و جرائم کے مطابق دنیا میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے ان کا استعمال کرنے والوں کو صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2013 میں 185،000 افرادصرف منشیات کے استعمال سے ہلاک ہوئے۔

صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عوامی سطح پر منشیات کے خلاف آگاہی اور لوگوں میں شعور اجاگر کرنا منشیات کے استعمال کو روکنے میں معاون ہو سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG