رسائی کے لنکس

محمد عامر پر عائد پابندی میں کمی متوقع


محمد عامر (فائل فوٹو )
محمد عامر (فائل فوٹو )

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کی انسداد بدعنوانی کے قوانین کا از سر نو جائزہ لے چکی ہے جس کے بعد امید ہے کہ محمد عامر کی پابندی میں تخفیف ہو جائے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے قوی امید کا اظہار کیا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ باؤلر محمد عامر کی جلد ہی کرکٹ میں واپسی ہوگی۔

جمعہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی درخواست پر کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے انسداد بدعنوانی کے اپنے قوانین میں نظر ثانی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے محمد عامر کے معاملے کا بھی جائزہ لیا۔

"اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے جو کہ جون میں پیش کی جائے گی اور مجھے بہت امید ہے کہ محمد عامر کی سزا میں ایک سال کی کمی ہو جائے گی۔"

محمد عامر پر 2010ء میں انگلینڈ کے خلاف اوول میں کھیلے جانے والے ایک ٹیسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے آئی سی سی نے پانچ سال تک کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

محمد عامر اپنی غلطی کا اعتراف کرچکے ہیں اور کرکٹ کے حلقوں بشمول سینیئر غیر ملکی کرکٹرز کی طرف سے کم عمر ہونے کی وجہ سے اس پاکستانی کھلاڑی کی سزا میں تخفیف کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔

مزید برآں نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے نئے مالی و انتظامی ڈھانچے بگ تھری کے منصوبے کی حمایت کے لیے پاکستان نے اپنا مفاد مقدم رکھا ہے جس سے ان کے بقول پاکستان میں کرکٹ پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ مختلف ٹیموں کے ساتھ آئندہ آٹھ سالوں کے لیے دوروں کا پروگرام مرتب کیا گیا ہے اور اس سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اربوں روپے کا مالی فائدہ ہوگا۔

"جن چیزوں پر اب ہم نے دستخط کیے ہیں اس سے آئندہ آٹھ سالوں میں بھی پی سی بی کو 30 ارب روپے کا فائدہ ہوگا جو ہمیں ہوم ٹور سے ملیں گے۔ اس کے علاوہ جو ہم آئی سی سی کے منعقدہ میچز کھیلیں گے ان کا پیسہ الگ ملے گا۔۔۔تو اس پیسے سے مقامی کرکٹ کو بہتر کیا جائے گا۔"

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ بھی دوطرفہ کرکٹ سیریز کا پروگرام طے کیا گیا ہے جس کی تفصیلات بھارتی کرکٹ بورڈ کی حتمی منظوری کے بعد منظر عام پر لائی جائیں گے۔

نجم سیٹھی کے بقول آئندہ سال کرکٹ کی عالمی تنظیم کا صدر بھی پاکستان نامزد کرے گا۔
XS
SM
MD
LG