رسائی کے لنکس

جیو کے مالک اور وینا ملک سمیت چار افراد کو 26، 26 سال قید کی سزا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جیو چینل کے مالک میر شکیل الرحمٰن، متنازع پروگرام کی میزبان شائستہ لودھی اور اس پروگرام میں مہمان اداکارہ وینا ملک اور اُن کے شوہر کو یہ سزا سنائی۔

گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے پاکستان کے ایک بڑے میڈیا گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن سمیت چار افراد کو مقدس مذہبی شخصیات کے بارے میں توہین آمیز کلمات سے متعلق نشریات پر 26، 26 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

منگل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متنازع پروگرام کی میزبان شائستہ لودھی اور اس پروگرام میں مہمان اداکارہ وینا ملک اور اُن کے شوہر اسد خٹک کو بھی 26، 26 سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے چاروں افراد پر 13، 13 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ شہباز نے اپنے فیصلے میں چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے وفاقی علاقے کے پولیس سربراہان کو حکم دیا ہے کہ وہ مجرموں کو گرفتار کر کے ان کے فیصلے پر عمل درآمد کروائیں۔

واضح رہے کہ جن چار افراد کے خلاف فیصلہ سنایا گیا ہے عدالت اُنھیں اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

پاکستان میں صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ’پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر پرویز شوکت نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ جیو کی طرف سے معافی کے بعد یہ ایک انتہائی کڑی سزا ہے۔

’’سب اس فیصلے پر حیران ہیں، کیوں کہ یہ معاملہ عدالت میں تو اس پر میں زیادہ بات نہیں کر سکتا ہوں۔ البتہ اتنی کڑی سزا جو دی گئی ہے، میرا خیال ہے کہ وہ اگر سپریم کورٹ میں جائیں گے تو یہ سزا ختم ہو جائے گی۔۔۔۔ اوپر کی عدالتیں ہیں جو اس فیصلے کو ختم کر سکتی ہیں اور میرا خیال ہے کہ (میر شکیل الرحمٰن) ضرور اپنا یہ حق استعمال کریں گے۔‘‘

اس سال مئی میں جیو گروپ کے انٹرٹینمنٹ چینل کے مارننگ شو میں مبینہ طور پر ایک متنازع پروگرام پیش کرنے پر ملک کے سماجی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے تنقید کی گئی تھی۔

تاہم ادارے کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ پروگرام کی میزبان کی طرف سے نادانستہ طور پر ایک متنازع پروگرام میں قوالی پیش کی گئی، تاہم ادارہ اس پر معذرت خواہ ہے۔

پروگرام کی میزبان شائسہ لودھی کی طرف سے بھی اس عمل پر معافی مانگی گئی تھی۔

جیو اور جنگ گروپ کی طرف سے بدھ کے اخبارات میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ادارہ اس فیصلے کے خلاف پاکستان کی اعلیٰ عدالت میں اپیل کرے گا۔

اس متنازع پروگرام کے نشر ہونے کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں میں جیو چینل کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG