رسائی کے لنکس

وزیراعظم نے امریکی خاتون شہری پر حملے کی رپورٹ طلب کر لی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

گزشتہ روز پچپن سالہ ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر دو موٹر سائیکل سواروں نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ شہیدِ ملت روڈ پر اپنی گاڑی پر سفر کر رہی تھیں۔ انہیں ایک گولی چہرے پر اور ایک بازو میں لگی تھی۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف نے کراچی کے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی وائس پرنسپل ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر مسلح افراد کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

امریکی نژاد ڈاکٹر لوبو گزشتہ دو دہائیوں سے زائد عرصے سے پاکستان میں مقیم ہیں اور ایک پاکستانی کی اہلیہ ہیں۔

وزیرِ اعظم نے متعلقہ ادراوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر کے اس کے ذمہ داران کو جلد از جلد گرفتار کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈاکٹر لوبو کو بہترین علاج فراہم کیا جائے اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ کراچی میں امریکی قونصل خانہ اس سلسلے میں پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے اور معلومات حاصل کر رہا ہے۔

گزشتہ روز پچپن سالہ ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر دو موٹر سائیکل سواروں نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ شہیدِ ملت روڈ پر اپنی گاڑی پر سفر کر رہی تھیں۔ انہیں ایک گولی چہرے پر اور ایک بازو میں لگی۔ وہ آغا خان اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور اطلاعات کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

پولیس حکام کے مطابق حملے کے بعد ان کی گاڑی سے اردو اور انگریزی میں پرچے ملے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ عراق اور شام میں سرگرم داعش سے وابستہ شدت پسندوں کی طرف سے کیا گیا ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں کہ حملہ آوروں کا تعلق حقیقتاً داعش سے ہے یا کسی اور شدت پسند تنظیم سے یا وہ صرف ایسا ظاہر کر رہے تھے۔

اگرچہ وقتاً فوقتاً مختلف افراد کی جانب سے داعش سے وفاداری کے دعوؤں کی خبریں آتی رہی ہیں مگر پاکستانی وزیرِ داخلہ اور دیگر حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں۔

XS
SM
MD
LG