رسائی کے لنکس

نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر بحال


نجم سیٹھی (فائل فوٹو)
نجم سیٹھی (فائل فوٹو)

مقدمے کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ جج صاحبان کا موقف تھا کہ یہ نوٹیفیکیشن عدالت سے پوچھے بغیر جاری کیا گیا جو کہ صحیح نہیں ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی کا معاملہ بدستور غیر یقینی کی کیفیت سے دو چار ہے اور عدالت عظمیٰ نے ایک بار پھر نجم سیٹھی کو بطور چیئرمین کام جاری رکھنے کا کہا ہے۔

جمعرات کو وفاقی حکومت نے ایک ریٹائرڈ جج کو کرکٹ بورڈ کا قائم مقام چیئرمین تعینات کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کرتے ہوئے انھیں بورڈ کے چیئرمین کے لیے نئے انتخابات نگران بھی مقرر کیا تھا۔

نجم سیٹھی کو اس عہدے سے ہٹا کر مینیجمنٹ کمیٹی کے ارکان میں شامل کر دیا گیا تھا۔

لیکن سابق چیئرمین ذکا اشرف اور نجم سیٹھی کی طرف سے بورڈ کی سربراہی سے متعلق دائر درخواستوں سماعت کرنے والے سپیریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جمعہ کو سماعت کے دوران اس حکومتی نوٹیفیکیشن کو معطل کر دیا۔

عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ عدات میں چل رہا ہے اور اس پر حکم امتناعی بھی جاری کیا جا چکا ہے تو حکومت اس بارے میں کیسے نوٹیفیکشن جاری کر سکتی ہے۔

مقدمے کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ جج صاحبان کا موقف تھا کہ یہ نوٹیفیکیشن عدالت سے پوچھے بغیر جاری کیا گیا جو کہ صحیح نہیں ہے۔

’’ان کا کہنا تھا کہ کہ ہمیں آپ کی نیت پر شبہ نہیں لیکن آپ کو یہ پوچھے بغیر کرنا نہیں چاہیے تھا، اس لیے اب یہ سارا کیس پہلے سنا جائے گا اور پھر کوئی فیصلہ ہو گا۔‘‘

مقدمے کی سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔

حالیہ مہینوں میں نجم سیٹھی اور سابق چیئرمین ذکا اشرف کے درمیان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے کے لیے ’رسہ کشی‘ کو مبصرین ملک میں کرکٹ کے کھیل کے لیے منفی قرار دیتے رہے ہیں۔

ذکا اشرف کو دو بار عدالت نے چیئرمین کے عہدے پر بحال کیا، لیکن حال ہی میں پاکستان کی اعلیٰ ترین عدلیہ نے ذکا اشرف کی بطور چیئرمین کرکٹ بورڈ بحالی کے عدالت عالیہ کے فیصلے پر عمل در آمد معطل کر دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG