رسائی کے لنکس

پاکستانی فوج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے: جنرل راحیل


جنرل راحیل کی چینی عسکری عہدیدار سے ملاقات
جنرل راحیل کی چینی عسکری عہدیدار سے ملاقات

پاکستانی فوج کے مطابق شمالی وزیرستان میں تازہ فضائی کارروائیوں میں35 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جن میں حکام کے بقول غیر ملکی عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ایک بار پھر ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مقصد کے حصول کے لیے فوج کسی بھی تک جانے کے لیے تیار ہے۔

یہ بات انھوں نے بیجنگ میں چین کے سنٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل فان چانگ لونگ سے ملاقات میں کہی۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل فان نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان میں پائے جانے والے اتفاق رائے اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس ضمن میں چین کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

جنرل راحیل شریف دو روزہ سرکاری دورے پر چین میں ہیں جہاں وہ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقات میں دو طرفہ دفاعی امور سمیت خطے کی سلامتی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

بیان کے مطابق جنرل فان نے شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی ضرب عضب کو سراہتے ہوئے اسے دہشت گردوں کے خلاف سخت اور بلا تفریق کارروائی قرار دیا۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون میں افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف بھر پور کارروائی شروع کی تھی اور گزشتہ ماہ پشاور میں ایک اسکول پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنا شروع کیا۔

جنرل راحیل حالیہ مہینوں میں امریکہ سمیت مختلف ملکوں کا دورہ کر چکے ہیں۔ مبصرین آرمی چیف کے ان دوروں کو دہشت گردی کے خلاف جاری پاکستانی کوششوں کے ضمن میں نہایت سود مند قرار دیتے ہیں۔

سینیئر تجزیہ کار حسن عسکری رضوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستانی فوج کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں سے دنیا میں پاکستان کے بارے میں رائے میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے اور اب پاکستان کی بات کو زیادہ توجہ سے سنا جانے لگا ہے۔

"دہشت گردی کے خلاف جو کوششیں ہو رہی ہیں اس کی قیادت فوج کے پاس ہے اس میں آرمی چیف کو کچھ سفارتکاری بھی کرنی ہوتی ہے اپنی پوزیشن کی وضاحت بھی وہ کرتے ہیں اور یہ کہ پاکستان کی پوزیشن اب کیا ہے۔ اس کے علاوہ باقی دنیا بھی سمجھتی ہے کہ پاکستان میں اگر دہشت گردی کو ختم کرنا ہے تو اس کے لیے فوج سے رابطے رکھنا ضروری ہیں۔ اس لیے انھیں (جنرل راحیل کو) خوش آمدید کہا جاتا ہے۔"

ان کا کہنا تھا آرمی چیف کے دورہ چین میں دہشت گردی کے علاوہ، افغانستان کے امور بھی یقیناً زیر بحث آئیں گے اور چین پاکستانی فوج کے ساتھ اپنے پرانے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کرے گا۔

دریں اثناء پاکستانی فوج کے مطابق شمالی وزیرستان میں تازہ فضائی کارروائیوں میں35 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

اتوار کی صبح دتہ خیل کے علاقے میں کی گئی ان کارروائیوں میں حکام کے بقول غیر ملکی عسکریت پسند بھی مارے گئے تاہم ان کی شناخت کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

XS
SM
MD
LG