رسائی کے لنکس

معاون پائلٹ نے طیارہ جان بوجھ کر گرایا: تحقیقاتی افسر


فرانسیسی تفتیش کار نے کہا کہ اب تک دستیاب معلومات کی روشنی میں یہی کہا جاسکتا ہے کہ معاون پائلٹ نے جان بوجھ کر طیارے کو زمین سے ٹکرایا۔

فرانس کے حکام کا کہنا ہے کہ دو روز قبل فرانس کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہونے والے جرمنی کے مسافر طیارے کے بلیک باکس سے پتا چلا ہے کہ معاون پائلٹ نے بظاہر جان بوجھ کر طیارہ گرایاتھا۔

حادثے کی تحقیقات کرنے والے ایک فرانسیسی تفتیش کار برائس رابن نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ حادثے سے قبل طیارے کا جرمن معاون پائلٹ کاک پٹ میں اکیلا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ معاون پائلٹ نے طیارے کو جان بوجھ کر خود کار نظام سے ہٹانے کے بعد اسے نیچے لے جانا شروع کردیا تھا یہاں تک کہ وہ ایلپس کے پہاڑی سلسلے سے جا ٹکرایا۔

'جرمن ونگز' نامی نجی کمپنی کا 'ایئر بس اے 320' ساختہ یہ طیارہ اسپین کے شہر بارسلونا سے جرمنی کے شہر ڈسلڈورف جارہا تھاجب منگل کو فرانس کے جنوبی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ حادثے میں طیارے پر سوار تمام 150 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

امدادی اہلکاروں کو طیارے کا بلیک باکس مل گیا تھا جس میں محفوظ آوازوں کے ذریعے ماہرین طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات جاننے کی کوششیں کر رہے تھے۔

جمعرات کو فرانس کے جنوبی شہر مارسیلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے برائس رابن کا کہنا تھا کہ 28 سالہ معاون پائلٹ آندرے لوبیز نے پائلٹ کے باہر نکلنے کے بعد کاک پٹ کا دروازہ اندر سے بند کرلیا تھا اور کئی بار دستک کے باوجود نہیں کھولا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ کاک پٹ کے وائس ریکارڈر میں محفوظ ہونے والی آخری گفتگو میں طیارے کے پائلٹ کو بے تابی سے کاک پٹ کے دروازے پر دستک دیتے سنا جاسکتا ہے۔

رابن کے مطابق آندرے لوبیز نے نہ صرف پائلٹ کی دستک کا جواب نہیں دیا بلکہ اس نے فلائٹ کے آخری چند منٹ کے دوران ایئر ٹریفک کنٹرولرز سے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے سے قبل طیارہ 38000 فٹ کی بلندی پر 700 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر رہا تھا جسے معاون پائلٹ تین ہزار فٹ فی منٹ کی تیزی سے نیچے لایا اور بالآخر زمین سے ٹکرادیا۔

فرانسیسی تفتیش کار نے کہا کہ اب تک دستیاب معلومات کی روشنی میں یہی کہا جاسکتا ہے کہ معاون پائلٹ نے جان بوجھ کر طیارے کو زمین سے ٹکرایا۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی حکام فی الحال پائلٹ کے اس عمل کی کوئی توجیح پیش کرنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وائس ریکارڈر کےڈیٹا سے پتا چلا ہے کہ طیارے کے مسافروں کو حادثے سے چند لمحے قبل ہی حالات کی سنگینی کا علم ہوا جس کے بعد ان کی چیخ و پکار سنی جاسکتی ہے۔

برائس رابن نے کہا کہ طیارے کو پیش آنے والا حادثہ دہشت گردی کی کارروائی نہیں تھا لیکن معاون پائلٹ کے ماضی کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق جرمن پولیس نے معاون پائلٹ کے گھر کے علاوہ ڈسلڈورف کے کئی مقامات کی تلاشی لی ہے۔

ایئر لائن 'جرمن ونگز' کی مدر کمپنی 'لفتھانسا' کے سربراہ نے فرانسیسی حکام کے ان انکشافات پر "حیرت" کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمت طیارے کا معاون پائلٹ مکمل طور پر صحت مند، طیارہ اڑانے کا اہل اور تربیت یافتہ تھا۔

جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرمن فضائی کمپنی کے سربراہ نے کہا کہ آندرے لوبیز نے کمنیا کے تمام طبی اور فنی ٹیسٹ پاس کیے تھےاور اس کے ریکارڈ میں کوئی ایسی چیز موجود نہیں جس سے اس کے اس مبینہ عمل کی توجیہ پیش کی جاسکے۔

XS
SM
MD
LG