رسائی کے لنکس

کوئٹہ میں دھماکا، متعدد افراد ہلاک و زخمی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بم دھماکے سے قبل ہی کوئٹہ میں سریاب روڈ پر پولیس اہلکاروں پر بھی فائرنگ کی گئی جس میں کم از کم دو اہلکار زخمی ہوئے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک بم دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی شام شہر میں لیاقت پارک کے قریب پیش آیا اور اس وقت یہاں سے فرنٹیئر کور کی ایک گاڑی بھی گزر رہی تھی۔ مرنے والوں میں فرنٹیئر کور کے دو اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس اور امدادی کارکن فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے جہاں سے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے علاوہ واقعے کی تحقیقات کے لیے شواہد بھی جمع کیے گئے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ اکبر درانی نے جائے وقوع پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی کارروائی ہے لیکن ان کے بقول دہشت گردوں کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

"جن لوگوں کے خلاف ہم کارروائیاں کر رہے ہیں جن کی ہم نے کمر توڑی ہے ان کے جو ساتھی ہیں وہ اس طرح کا ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں لیکن ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے جو اس طرح کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اور کارروائیاں کرتے ہیں۔"

بلوچستان میں حالیہ ہفتوں میں تشدد کے واقعات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ہے اور ان حملوں میں سکیورٹی فورسز کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ان واقعات میں پولیس اور فرنٹیئر کور کے اہلکاروں پر جان لیوا حملے ہو چکے ہیں جن میں متعدد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ سال سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور دیگر حکومتی اقدامات کی بدولت ماضی کی نسبت صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکر بہتری دیکھنے میں آئی تھی لیکن نیا سال شروع ہوتے ہیں ایک بار پھر پرتشدد واقعات کی لہر دیکھنے میں آرہی ہے۔

سیاسی و عسکری قیادت اس عزم کا اظہار کرچکی ہے کہ بلوچستان سمیت ملک کے تمام حصوں سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

XS
SM
MD
LG