رسائی کے لنکس

نئی امریکی پابندیاں، روس کی سخت ردعمل کی دھمکی


روس کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ پابندیوں کو ٹھوس بنانے کے لئے امریکہ کے اٹھائے گئے اقدامات بین االاقوامی قوانین کے خلاف ہیں اور یوکرین بحران کے تنازعہ کو ہوا دینے کا باعث بنے گا

روس نے خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین بحران کے نام پر پابندیاں عائد کئے جانے کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کرے گا۔

روسی وزارت خارجہ نے بدھ کو اپنے ویب سائیٹ پر جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ماسکو ان پابندیوں کے خلاف جوابی اقدامات کرے گا جو کہ ضروری نہیں کہ امریکی پابندیوں کے منعکس ہوں۔

روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ان کے اقدامات کے منفی نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔

امریکی حکومت نے اپنے وفاقی رجسٹرڈ ویب سائیٹ پر بدھ کو واضح کیا کہ روس میں پابندیوں کو مزید سخت کرکے ان میں مزید 29 افراد کو شامل کیا جا رہا ہے؛ اور یہ کہ، یہ وہی 29 افراد ہیں جو روسی قومی سلامتی کے لئے اور خارجہ پالیسی کے مفاد کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔

روس کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ یبان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ پابندیوں کو زیادہ مؤثر بنانے کے لئے امریکہ کے اٹھائے گئے اقدامات بین االاقوامی قوانین کے خلاف ہیں اور یوکرین بحران کے تنازعہ کو ہوا دینے کا باعث بنے گا۔

ادھر توقع ہے کہ یورپی یونین بھی ماسکو کے حامی علیحدگی پسندوں کی حمایت پر یوکرین اور روس کے خلاف عائد پابندیوں میں مزید چھ ماہ کی توسیع کردے گی۔ اگر یہ توسیع نہ ہوئی تو ان پابندیوں کی میعاد 15 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔

روسی صدر ولادی میر پوتن مسلسل یورپی یونین کی جانب سے عائد کردہ دفاعی، معاشی اور توانائی شعبے پر عائد پابندیوں کو مسترد کرتے رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG