رسائی کے لنکس

کراچی میں سڑک کنارے ’شفا بخش دودھ‘ کی فروخت


اب سے چھ سات مہینے پہلے تک یہ عام دکانوں پر مخصوص انداز میں ہی ملتا تھا۔ مگر، خریداروں کے سامنے تازہ تازہ دودھ کی دستیابی نے اس کی ڈیمانڈ میں مزید کئی گنا اضافہ کردیا ہے

کراچی کی سڑکوں کے کنارے اونٹنی کا دودھ بیچتی لڑکیوں اور عورتوں کے مناظر اب نئی بات نہیں رہے۔ جس طرف اور جس راہ نکل جائیے یہ مناظر عام ہیں۔ لوگ گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور دیگر ذرائع آمد و رفت پر سفر کرتے کرتے ان کے پاس رکتے اور قطاروں میں لگ کر اونٹنی کا دودھ خریدتے نظر آجائیں گے۔

اب سے چھ سات مہینے پہلے تک یہ عام دکانوں پر مخصوص انداز میں ہی ملتا تھا۔ مگر، خریداروں کے سامنے تازہ تازہ دودھ کی دستیابی نے اس کی ڈیمانڈ میں مزید کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔

اضافے کی بدولت ہی شہر اور شہر سے باہر رہنے والی متعدد خانہ بدوش خواتین اور ان کے کم عمر بچے چوراہوں پر صبح اور شام کے اوقات میں دودھ بیچنے کے کام سے جڑگئے ہیں اور جوں جوں وقت گزر رہا ہے ا ن کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

زیادہ تر خواتین اس کام کو انجام دیتی نظر آتی ہیں۔ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ خانہ بدوش قبیلوں کی سربراہ عورت ہوتی ہے اور عورت ہی مرد کے مقابلے میں گھر کی ذمہ داریاں زیادہ سنبھالتی ہے۔

کراچی کے ایک سینئر صحافی عبدالصمد خان بطور گاہک اس دودھ کو ’کرشماتی‘ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے ’اس کی سب سے بڑی خاصیت ہی اس کی تازگی ہے ۔ ‘

بیشتر خریدار دودھ کی تازگی پر سمجھوتا کرنے پر آمادہ نہیں۔ اس لئے اپنے سامنے دودھ دوہنے پر اصرار کرتے ہیں۔مگر اونٹنی کا دودھ دوہنا دیکھنے والوں کے لئے دلچسپ مگر خود اونٹنی کے بچے کے لئے اداسی کا سبب ہوتا ہے۔

اس مقصد کے لئے اونٹی کے بچے کو تھنوں کے قریب لایا جاتا ہے اور جب تھنوں سے دودھ نکلنے لگتا ہے توبچے کو بے رحمی سے کھینچ کر الگ کر دیا جاتا ہے اور دودھ بیچنے والے ماہرانہ طریقے سے تھنوں سے نکلنے والے دودھ کو اسٹین لیس اسٹیل کے برتنوں یا گاہک کی طرف سے فراہم کردہ برتن میں جمع کرتے اور قیمت وصول کرتے ہیں اور اونٹنی کا بچہ دیکھتا ہی رہ جاتا ہے۔

اس دودھ کو ’کرشماتی‘ کیوں کہاجاتا ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ایک بزرگ شہری اور پیشے کے اعتبار سے حکیم، قاری مفتاح الدین نے وی او اے کو بتایا ’اس دودھ میں شفاء ہے۔ اس کے استعمال سے کئی بیماریاں دور ہوجاتی ہیں۔ اسے ابالا نہیں جاتا ورنہ یہ فوراً ’پھٹ‘ جاتا ہے۔‘

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس دودھ کو سینکڑوں دواوٴں کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس کی تاثیر گرم اور خشک ہوتی ہے۔ان کے بقول ’یہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ اس میں فائدہ نہ ہو۔‘

ذائقہ
اونٹنی کا دودھ ذائقے میں نمکین اور ہلکی کی مہک والا ہوتا ہے۔ عام ددوھ کے مقابلے میں یہ نسبتاً پتلا بھی ہوتا ہے۔ پوش ایریا کے رہائشی لوگوں کے نزدیک خانہ بدوش عورتیں صفائی کا خیال نہیں رکھتیں۔ اس لئے، ان کی ڈیمانڈ پر شہر کے متعدد پوش علاقوں میں واقع بڑے بڑے اسٹورز اور دکانوں پر اسے باقاعدہ سیلڈ بوتلوں میں سپلائی کیا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG