رسائی کے لنکس

جنگِ عظیم اول و دوم کے دو 'عظیم' سپاہیوں کا اسکول


اسکول برطانیہ کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کے دو طالب علم جنگ عظیم میں یادگار خدمات دکھانے کے عوض برطانیہ کا اعلی ترین فوجی اعزاز 'وکٹوریہ کراس' حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

لندن کے ایک اسکول کو اپنے دو سابق طالب علموں کی بہادری کے کارناموں کی وجہ سے برطانیہ بھر کے اسکولوں میں ممتازمقام حاصل ہوا ہے۔

اسکول برطانیہ کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کے دو طالب علم جنگ عظیم میں یادگار خدمات دکھانے کے عوض برطانیہ کا اعلی ترین فوجی اعزاز 'وکٹوریہ کراس' حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

مشرقی لندن کا 'جارج مچل اسکول' کا نام اسی بہادر شاگرد کے نام پر رکھا گیا جس نے 1923ء سے 1927ء تک اسکول سے تعلیم حاصل کی اور جنگ عظیم دوم میں دادِ شجاعت دیتے ہوئے جان دینے کے بعد 'وکٹوریہ کراس' حاصل کیا۔ یہ اسکول 1900ء میں 'فارمر روڈ اسکول' کے نام سے قائم ہوا تھا۔

جارج مچل نے 1944ء میں جنگ کے میدان میں شدید لڑائی کے دوران اپنی بٹالین کی حفاظت کرتے ہوئے سر پر گولی کھائی تھی۔

جارج مچل نے میدان جنگ میں اکیلے ہی دشمن کے چار حملوں کو پسپا کیا حتی کہ ان کے پاس بارود کا ذخیرہ بھی ختم ہو گیا تھا اور اسی دوران انھیں دشمن نے اپنی گولی کا نشانہ بنایا تھا۔

لندن کے اخبار 'ایوننگ اسٹینڈرڈ' کے مطابق جارج مچل نے اسی اسکول کے ایک سابق طالب علم کے قدموں کی پیروی کرتے ہوئے جنگ عظیم دوم میں حصہ لیا تھا جس نے ان سے قبل جنگ عظیم اول میں بہادری کی مثال قائم کی تھی۔

جارج مچل اسکول کے طالب علم جان کارنوال کی عمر سولہ برس تھی جب انھوں نے 1918ء میں جنگ عظیم اول میں حصہ لیا اور 'وکٹوریہ کراس' حاصل کرنے والے کم عمر ترین فوجی کا اعزاز حاصل کیا۔

برطانوی رائل نیوی میں شامل ہونے کے لیے جان کارنوال - جسے جیک کے نام سے بلایا جاتا تھا - اپنی عمر زیادہ بتا کر بحریہ کے بیڑے میں شمولیت حاصل کی تھی۔

جنگ عظیم اول میں جان کارنوال بہادری سے اکیلے ایک ایسے محاذ پر کھڑے رہے جہاں سب سے زیادہ خطرہ تھا اور خاموشی سے آرڈر ملنے کا انتظار کر رہے تھے جبکہ ان کے چاروں جانب ان کے زخمی ساتھی تھے یا پھر جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کی لاشیں پڑی تھیں۔

جان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ جنگ عظیم کے معرکے میں حصہ لینے کے ایک برس بعد ان کا انتقال ہوا۔

جارج مچل کے نواسے نے جنگ عظیم اول کی صد سالہ خصوصی تقریب میں شرکت کے لیے ان کے اسکول کا دورہ کیا جہاں انھوں نے طالب علموں سے اپنے نانا کی بہادری کے قصے بیان کئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ عظیم دوم میں حصہ لینے سے پہلے جارج مچل ایک عام نوجوان تھے لیکن جنگ کے میدان میں ان کی بہادری کے کارنامے پر انھوں نے برطانیہ کا اعلٰی ترین فوجی اعزاز حاصل کر کے یہ ثابت کر دیا کہ زندگی میں کچھ بھی ممکن ہے۔

انھوں نے کہا کہ لیٹن کا ایک چھوٹا سا سکینڈری اسکول اس لحاظ سے قابل ذکر ہے کہ ایک ہی اسکول نے دو ایسے طالب علموں کو جنم دیا جنھوں نے بعد میں ملک وقوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

XS
SM
MD
LG