رسائی کے لنکس

اسپین: پارلیمان میں فلسطینی ریاست کے حق میں قرارداد منظور


فائل
فائل

حالیہ ہفتوں کے دوران اسپین فلسطینیوں کے حق میں قرارداد منظور کرنے والا یورپ کا چوتھا ملک ہے۔

اسپین کی پارلیمان نے بھاری اکثریت سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔

منگل کو منظور کی جانے والی قرارداد کی حیثیت علامتی ہے جس میں ارکانِ پارلیمان نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کے ذریعے تنازع حل ہونے کی صورت میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے۔

گوکہ ہسپانوی حکومت اس قرارداد پر عمل درآمد کی پابند نہیں لیکن اس کے باوجود ایک اور یورپی ملک کی پارلیمان کی جانب سے فلسطینی ریاست کے حق میں قرارداد کی منظوری کو تجزیہ کار یورپ میں فلسطینیوں کے لیے بڑھتی ہوئی ہمدردی اور اسرائیل کے خلاف ابھرتے ہوئے عوامی جذبات کا اظہار قرار دے رہے ہیں۔

حالیہ ہفتوں کے دوران اسپین فلسطینیوں کے حق میں قرارداد منظور کرنے والا یورپ کا چوتھا ملک ہے۔

اس سلسلے کا آغاز گزشتہ ماہ سوئیڈن سے ہوا تھا جہاں بائیں بازو کی جماعت نے اقتدار سنبھالنے کے چند دن بعد ہی فلسطینی ریاست کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سوئیڈن کے اس اقدام پر اسرائیل نے بطور احتجاج اسٹاک ہوم سے اپنا سفیر واپس بلالیا تھا۔

بعد ازاں برطانیہ اور پھر آئرلینڈ کے قانون سازوں نے بھی علامتی قراردادیں منظور کرکے اپنی اپنی حکومتوں سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اطلاعات ہیں کہ فرانس کے ارکانِ پارلیمان بھی اسی نوعیت کی ایک قرارداد ایوان میں پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

ہسپانوی پارلیمان کے ایوانِ زیریں میں منگل کو منظور کی جانے والی قرارداد حزبِ اختلاف کی سوشلسٹ پارٹی نے پیش کی تھی جس میں ہسپانوی حکومت سے بغیر کسی رد و کد کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

لیکن حکمران جماعت 'پپلز پارٹی' کی جانب سے قرارداد میں اسرائیلی تحفظات کو شامل کیے بغیر منظور نہ کرنے کے اعلان کے بعد اس میں رد و بدل کیا گیا اور مذاکرات کے ذریعے تنازع کے پرامن حل کی صورت میں ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے الفاظ شامل کیے گئے۔

قرارداد میں تبدیلی کے بعد ایوان کی تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر قرارداد کی حمایت کی جس کے بعد اسے دو کے مقابلے میں 319 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔

XS
SM
MD
LG