رسائی کے لنکس

’برین ٹیومر‘ کا عارضہ، پاکستانی طالب علم کی وطن واپسی


فائل
فائل

طالب علم کو جان ہاپکنس اسپتال کی میری لینڈ شاخ میں انتہائی نگہداشت کے شعبے میں رکھا گیا اور علاج کی کوشش کی گئی۔ تاہم، ڈاکٹرز کا مشورہ تھا کہ سرجری مریض کے مفاد میں نہیں

امریکی محکمہٴخارجہ کی مالی معاونت سے جاری ’گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچنج پروگرام‘ کے تحت پاکستان سے آئے ہوئے 125 طلبہ میں سے ایک طالب علم کو برین ٹیومر کی وجہ سے تعلیم ادھوری چھوڑ کر وطن لوٹنا پڑا۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے 22 سالہ طالب علم، امیراللہ کو موری اسٹیٹ یونیورسٹی کنےٹیکٹ میں اپنی گریجویشن کے لئے ایک سمسٹر مکمل کرنا تھا۔ لیکن، جوں ہی وہ اپنے دیگر 125 ساتھی طالب علموں کے ہمراہ واشنگٹن پہنچے تو ان کے سر میں شدید درد اٹھا۔ انھیں سبرم اسپتال بتھیسڈا میری لینڈ میں داخل کیا گیا۔

پاکستانی سفارتخانے کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، اسپتال میں داخل امیر اللہ کے میڈیکل چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے گہرے برین ٹیومر کی تشخیص کی۔

مریض طالب علم کو جان ہاپکنس اسپتال کی میری لینڈ شاخ میں انتہائی نگہداشت کے شعبے میں رکھا گیا اور علاج کی کوشش کی گئی۔ تاہم، ڈاکٹرز کا مشورہ تھا کہ سرجری مریض کے مفاد میں نہیں۔

ڈاکٹروں کے مشورے پر ان کی کیموتھراپی شروع کردی گئی۔ بعد میں، مزید علاج کے لئے انھیں واپس وطن روانہ کر دیا گیا۔

مریض طالب علم کے ساتھ پاکستان سفارت خانے کا عملہ اور میڈیکل اسسٹنٹ بھی پاکستان روانہ ہوئے، تاکہ ان کا پاکستان میں طویل دورانیہ کا اعلاج کیا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG