رسائی کے لنکس

شام میں صدارتی انتخاب تین جون کو ہو گا


صدر بشار الاسد
صدر بشار الاسد

عام تاثر یہی ہے کہ صدر بشار الاسد کو ان انتخابات میں تیسری بار سات سالہ مدت صدارت کے لیے کامیاب ہونے کا موقع مل سکے گا۔

شام میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی انتخابات تین جون کو ہوں گے اور اس کے لیے امیدوار منگل سے اپنے کاغذات جمع کروا سکیں گے۔

عام تاثر یہی ہے کہ صدر بشار الاسد کو ان انتخابات میں تیسری بار سات سالہ مدت صدارت کے لیے کامیاب ہونے کا موقع مل سکے گا۔

بشار الاسد کو مارچ 2011ء سے ملک میں اپنے خلاف مظاہروں اور پھر مسلح مزاحمت کا سامنا ہے۔ خانہ جنگی سے شام میں اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

26 لاکھ افراد شام کی صورتحال کی وجہ سے ملک چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے جب کہ ملک کے اندر بے گھر افراد کی تعداد 65 لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے۔

صدر 2000ء میں اپنے والد کے انتقال کے بعد سے ملک کے منصب صدارت پر فائز ہیں۔ ان کے والد تین دہائیوں تک ملک کے سربراہ رہے تھے۔

بشار الاسد نے 2007ء میں دوسری مدت صدارت کے لیے انتخاب جیتا تھا۔ حزب مخالف نے اس الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اور انتخابی عمل میں صرف بشار الاسد ہی واحد امیدوار تھے جن کا نام بیلٹ پر درج تھا۔
XS
SM
MD
LG