رسائی کے لنکس

یوکرین: روس 'جارح ملک' قرار


کئیف
کئیف

یوکرین کے قانون سازوں نے منگل کو ایک بِل کی بھی منظوری دی جس میں روس کے زیر سایہ مشرقی یوکرین کے دونیسک اور لہانسک علاقوں میں قائم علیحدگی پسندوں کی خودساختہ 'عوامی جمہوریائوں' کو 'دہشت گرد تنظیمیں' قرار دیا گیا

یوکرین کے پارلیمان نے منگل کے روز ایک بیان کی منظوری دی ہے جس میں روس کو ایک 'جارح ملک' قرار دیا گیا ہے، ایسے میں جب مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد جاری رکھنے اور یوں خطے میں تشدد کی ہوا بھڑکانے پر یورپی یونین کے سربراہان نے روس کے خلاف تعزیرات کو مزید وسعت دینے کی دھمکی دی ہے۔

یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کو حکومت کے کنٹرول والی بندرگاہ کے شہر، ماریپول پر گولہ باری کی گئی، جس جھڑپ میں 30 سے زائد شہری ہلاک جب کہ 100کے قریب زخمی ہوئے۔ وہاں روس نواز باغیوں کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔

یوکرین کے قانون سازوں نے منگل کو ایک بِل کی بھی منظوری دی جس میں روس کے زیر سایہ مشرقی یوکرین کے دونیسک اور لہانسک علاقوں میں قائم علیحدگی پسندوں کی خودساختہ 'عوامی جمہوریائوں' کو 'دہشت گرد تنظیمیں' قرار دیا گیا۔

روس اور اِن جمہوریائوں کو دہشت گرد قرار دینے کے بین الاقوامی سطح پر نئے نتائج مرتب ہوں گے۔

روس کے معاون وزیر خارجہ، گریگور کارسین نے کہا ہے کہ روس کو 'جارح ریاست' قرار دینا 'سریح غیرذمہ دارانہ' اور 'عقل سے عاری' عمل ہے، جس کا مقصد 'یوکرین میں مفاہمت کی لازمی ضرورت' کا راستہ روکنا ہے۔

مشرق میں بغاوت کے خلاف تقریبا ً سال بھر سے جاری لڑائی کو جاری رکھنے کے لیے، یوکرین کے پارلیمان نے اضافی غیر مضر فوجی امداد اور روس کے خلاف سخت ترین تعزیرات لاگو کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر منگل ہی کو، یورپی یونین کے تمام 26 سربراہوں نے مشرقی یوکرین میں سلامتی اور انسانی صورت حال بدتر ہونے پر اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور ماریپول میں 'اندھادھند گولہ باری' کی مذمت کی ہے۔

XS
SM
MD
LG