رسائی کے لنکس

قندوز اسپتال حملہ: 16 امریکی فوجیوں کے خلاف کارروائی


حملے میں 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حملے میں 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جن اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کی گئی ہے ان میں سے کسی پر بھی فوجداری مقدمہ تو نہیں چلایا جائے گا لیکن اس طرح کی سزا اکثر نوکری سے برخاستگی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

امریکہ کے محکمہ دفاع نے گزشتہ سال افغانستان میں غلطی سے کی گئی ایک مہلک فضائی کارروائی میں ملوث ہونے پر ایک ’ٹو اسٹار‘ جنرل سمیت 16 امریکی فوجی اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کی ہے۔

اس حملے میں قندوز میں ایک بین الاقوامی طبی امدادی تنظیم "ڈاکٹرز ود آوٹ بارڈرز" کے زیر انتظام اسپتال کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جن اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کی گئی ہے ان میں سے کسی پر بھی فوجداری مقدمہ تو نہیں چلایا جائے گا لیکن اس طرح کی سزا اکثر نوکری سے برخاستگی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

توقع ہے کہ افغانستان میں جنگ کے نگرانی کرنے والے امریکی سینٹرل کمانڈر کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل جمعہ کو پینٹاگان میں ان اہلکاروں کے خلاف اقدام کا اعلان کریں گے۔

گزشتہ اکتوبر میں جس وقت یہ فضائی کارروائی کی گئی تھی اس وقت طالبان نے شمالی شہر قندوز پر قبضہ کر رکھا تھا اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ ان کی شدید جھڑپیں بھی ہوتی رہیں۔

فوجی تحقیقات کے نتیجے میں یہ بتایا گیا تھا کہ اس فضائی حملے کے دوران امریکی فوجیوں نے غلطی سے اسپتال کو طالبان کا ایک احاطہ سمجھ کر بمباری کی تھی۔

حکام کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انسانی غلطی کی وجہ سے رونما ہوا جس سے بہرطور بچنے کے لیے بہت کچھ کیا جا سکتا تھا۔

اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں مریض اور طبی عملہ بھی شامل تھا اور اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG