رسائی کے لنکس

حلب کے اسپتال پر فضائی حملہ ’’شرمناک عمل‘‘: کیری


فائل
فائل

’’اِس حملے سے متعلق حقائق اکٹھے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ایک مشہور طبی تنصیب کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا، جس سے ایسی ہی تنصیبات اور بچاؤ سے وابستہ اہل کاروں کے خلاف اسد حکومت کے ہولناک ریکارڈ کا پتا لگتا ہے‘‘

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ بدھ کو حلب میں القدس کے اسپتال پر کیا جانے والا فضائی حملہ ’’شرمناک‘‘ عمل ہے۔

جس اسپتال کو ’ڈاکٹرز وداؤٹ بارڈرز‘ اور ’ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی‘ چلاتی تھی، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، جن میں بچے، مریض اور طبی اہل کار شامل تھے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، اُنھوں نے کہا کہ ’’اِس حملے سے متعلق حقائق اکٹھے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ ایک مشہور طبی تنصیب کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا، جس سے ایسی ہی تنصیبات اور بچاؤ سے وابستہ اہل کاروں کے خلاف اسد حکومت کے ہولناک ریکارڈ کا پتا لگتا ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’اِن فضائی کارروائیوں میں سینکڑوں بے گناہ شامیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔‘‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے آج حلب کی تباہ کُن صورت حال اور شامی حکومت کی تازہ ترین جارحانہ اقدامات کا جائزہ لیا، حالانکہ جنگ بندی کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ایسے عمل سے پُرتشدد کارروائیوں کی داستان بڑھ جاتی ہے اور مخاصمانہ کارروائیوں کو بند کرنے کے کام کو دھچکا لگتا ہے۔

جان کیری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 پر شام کی جانب سے عمل درآمد کرانا روس کی اہم ذمہ داری ہے، جس میں خاص طور پر شہریوں، طبی تنصیبات اور بچاؤ کا کام کرنے والے اہل کاروں کو نشانہ بنانے سے احتراز کیا جانا لازم ہے، جس میں جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG