رسائی کے لنکس

یوکرین تنازع کے حل میں روس ’تذبذب‘ کا شکار ہے: امریکی جنرل


جنرل مارٹن ڈیمسی (فائل فوٹو)
جنرل مارٹن ڈیمسی (فائل فوٹو)

جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل مارٹن ڈیمسی کا کہنا تھا کہ ان کی تشویش کی وجہ روس کی جانب سے شروع کی گئی ’’قوم پرستی کی بڑھتی ہوئی لہر‘‘ ہے۔

امریکہ کے ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں یوکرین کے تنازع کے حل میں روس ہچکچاہٹ سے کام لے رہا ہے۔

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل مارٹن ڈیمسی کہتے ہیں کہ جس طرح کی یوکرین میں جنگ لڑی جا رہی اس سے متعلق وہ سمجھتے ہیں کہ روسی فوج اور قیادت ’’بظاہر تذبذب کا شکار ہیں۔‘‘

ڈیمسی کا بیان ایک ایسے وقت آیا جب واشنگٹن ماسکو پر الزامات عائد کر رہا ہے کہ وہ یوکرین میں علیحدگی پسندوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ امریکہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مبینہ طور پر روس سرحد پار حملوں میں توپ خانہ استعمال کرتا آ رہا ہے لیکن یوکرین کی طرف سے جوابی کارروائی کے اشارے نہیں ملے۔

امریکی مغربی ریاست کولوراڈو میں سلامتی سے متعلق ایک اجلاس میں بات کرتے ہوئے جنرل ڈیمسی کا کہنا تھا کہ ان کی تشویش کی وجہ روس کی جانب سے شروع کی گئی ’’قوم پرستی کی بڑھتی ہوئی لہر‘‘ ہے جو کہ یورپ کے کچھ حصوں میں داخل نا ہو جائے۔

’’میرا اصل خوف یہ ہے (صدر) پوٹن نے اصل میں شاید یہ آگ لگائی ہو جس پر قابو پانا ان کے اختیار ہی سے نکل جائے۔ دوسرے الفاظ میں آپ جانتے ہیں کہ یہ قوم پرستی کی پڑھتی ہوئی لہر ہے اور قوم پرستی ایک خطرناک رجحان و ہیجان ہو سکتے ہیں۔‘‘

ان کا کہنا تھا ’’اس وقت یورپ میں بڑھتی ہوئی قوم پرستی کی یہ لہر جو کہ کئی حوالوں سے روس کی سرگرمیوں سے پیدا ہوئی مجھے خطرناک لگتی ہے۔‘‘

XS
SM
MD
LG