رسائی کے لنکس

امریکہ نے خواتین کا فٹبال ورلڈ کپ جیت لیا


اس سے قبل خواتین کے ورلڈ کپ فائنل میں کبھی کوئی ٹیم دو سے زیادہ گول نہیں کر سکی، مگر امریکہ کی کارلی لوئڈ نے کھیل کے پہلے 16 منٹ میں ہی تین گول کر ڈالے۔

کینیڈا کے شہر وینکوور میں کیپٹن کارلی لوئڈ کی سنسنی خیز ہیٹ ٹرک (تین گول) کے ساتھ امریکہ نے دفاعی چیمپئین جاپان کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دے کر خواتین کا فٹبال ورلڈ کپ جیت لیا ہے۔

اس سے قبل خواتین کے ورلڈ کپ فائنل میں کبھی کوئی ٹیم دو سے زیادہ گول نہیں کر سکی۔

پہلا گول تیسرے منٹ میں ہوا جب کاری لوئڈ نے جاپانی گول کیپر آیومی کائیہوری سے بچتے ہوئے گول کر دیا۔

دو منٹ بعد لوئڈ نے جاپان کو ایک اور گول کر کے دم بخود کر دیا۔

اس کے بعد لارن ہالیڈے کی فری کک سے ایک اور گول ہوا، جسے جاپان کا دفاع روکنے میں ناکام رہا۔

کارلی لوئڈ نے ایک گول گراؤنڈ کو نصف میں تقسیم کرنے والی لائن سے سیدھا نیٹ کے اندر گیند پھینک کر کیا اور امریکہ کو صفر کے مقابلے میں چار گول سے برتری دلائی ۔

امریکہ کی طرف سے چار میں سے تین گول کارلی لوئڈ نے کیے۔

جاپان کی ٹیم کو پہلے دو گولوں کے بعد سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا تھا۔

کارلی لوئڈ نے خواتین کے فٹبال ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے غیر معمولی گول کیا۔ اس نے اپنے ہاف میں گیند کو قبضے میں لیا اور گول کیپر کائیہوری کو اپنے نشانے سے دور کھڑا دیکھتے ہوئے اس نے گراؤنڈ کو تقسیم کرنے والی ’سنٹر لائن‘ سے سے کک لگا کر ایک گول کر ڈالا۔ جاپانی گول کیپر نیٹ میں جاتے ہوئے گیند کو صرف چھو ہی سکی۔

جاپان کی یوکی اوگمی نے ایک گول کر کے جاپان کے خسارے کو کم کیا اور امریکہ کی جانب سے اس ٹورنامنٹ میں اس کے خلاف کوئی گول نہ کرنے کی روایت کو ختم کیا۔

52 وین منٹ میں امریکہ کی جولی جانسن نے غلطی سے اپنے ہی نیٹ میں گیند پھینک کر جاپان کے خسارے کو مزید کم کیا۔

مگر اس سے تھوڑی دیر بعد ہی امریکہ کی مورگن برائن نے ایک اور گول کر کے امریکہ کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے برتری دلائی۔

اس فتح سے امریکہ نے 2011 کے فائنل میں جاپان سے شکست کا بدلہ لیا اور تیسری مرتبہ خواتین کا ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہوا جو ایک ریکارڈ ہے۔

XS
SM
MD
LG