رسائی کے لنکس

مجوزہ جوہری معاہدے پر ایرانی رہنماؤں کے مابین اختلافات


فائل
فائل

ویڈیو میں ایرانی رکنِ پارلیمان مہدی کوچک زادے نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے پر وزیرِ خارجہ جواد ظریف کو ایرانی قوم کا "غدار" قرار دیا ہے۔

عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان مجوزہ جوہری معاہدے پر جاری بات چیت پر ایرانی رہنماؤں کے تحفظات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جس نے مذاکرات کے مسقبل پر سوال اٹھادیے ہیں۔

ایران میں سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر آج کل ایک ویڈیو بہت مشہور ہورہی ہے جس میں دو اعلیٰ ایرانی رہنماؤں کو جوہری مذاکرات کے معاملے پر ایک دوسرے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

پیر کو انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی یہ ویڈیو ایرانی پارلیمان کے ایک اجلاس کی ہے جس میں وزیرِ خارجہ محمد جواد ظریف اور سخت گیر موقف رکھنے والے معروف رکنِ پارلیمان مہدی کوچک زادے کے درمیان تلخ کلامی ہورہی ہے۔

ویڈیو میں مہدی کوچک زادے نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے پر وزیرِ خارجہ جواد ظریف کو ایرانی قوم کا "غدار" قرار دیا ہے۔

رکنِ پارلیمان کو دعویٰ کرتے سنا جاسکتا ہے کہ وہ ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کی ترجمانی کر رہے ہیں۔

"غداری" کے الزام پر وزیرِ خارجہ جواد ظریف ویڈیو میں سخت برہمی کا اظہار کر رہے ہیں اور مہدی کوچک زادے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ مذکورہ ویڈیو کسی رکنِ پارلیمان نے اپنے موبائل سے بنا کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کی ہے۔

پارلیمان کے کئی ارکان نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ویڈیو بنانے والے کا تعین کرکے اسے قرار واقعی سزا دیں۔

ایران اور چھ بین الاقوامی طاقتوں - امریکہ، برطانیہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی- کے نمائندے 30 جون کی ڈیڈ لائن سے قبل تہران کے جوہری پروگرام پر کسی حتمی معاہدے پر اتفاقِ رائے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔

ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایران کے تمام معاملات میں حتمی اختیار حاصل ہے اور مذاکرات ان کی رضامندی سے ہورہے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اکثر و بیشتر مذاکرات اور بین الاقوامی طاقتوں خصوصاً امریکہ کے خلاف بیانات جاری کرتے رہتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG