مارچ کے دوران اپنے درجنوں روڈ شوز میں، انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں سے کاروباری ٹائیکونوں کو فائدہ ہوا، نہ کہ پس ماندہ عوام کو۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ ان کی پارٹی بے روزگاری جیسے مسائل حل کرے گی خاص طور پر پڑھے لکھے نوجوانوں میں۔
بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوے دار ہے اور یہاں ہونے والے انتخابات کو دنیا کی سب سے بڑی انتخابی سرگرمی قرار دیا جاتا ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ کے جاری کردہ حکم کے بعد متوقع طور پر ان بانڈز کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو کی گئی فنڈنگ کی تفصیلات سامنے آسکتی ہیں۔ جس میں کس نے کس سیاسی جماعت کو کتنا چندہ دیا؟ جیسی تفصیلات بھی شامل ہوسکتی ہیں۔
بھارت کی ریاست احمد آباد کی گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہفتے کی شب نمازِ تراویح کے دوران ایک مشتعل ہجوم نے مبینہ طور پر حملہ کرکے پانچ غیر ملکی طلبہ کو زخمی کر دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سیکیورٹی کونسل میں اپنے ایک حالیہ خطاب میں کہا ہے کہ القاعدہ اور افغان طالبان کے بعض عناصر کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی معاونت کرتے ہیں۔ اگر اس شدت پسند گروہ کو نہ روکا گیا تو یہ عالمی امن کے لیے خطرہ ہو گا۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 98 کروڑ ووٹرز ہیں جن میں 47 کروڑ خواتین ووٹر ہیں۔ ووٹ ڈالنے کے لیے 10 لاکھ سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔
اگست 2021 میں طالبان حکومت کی جانب سے کابل کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد جب افغانستان جانے کا اتفاق ہوا تو ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 90 افغانی تبادلے کی صورت میں ملتے تھے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں رمضان کے پہلے جمعے پر مساجد اور خانقاہوں میں لوگوں کی بڑی تعداد نے نمازِ جمعہ میں شرکت کی۔ کشمیر کے مذہبی رہنما میر واعظ عمر فاروق نے تقریباً پانچ برس بعد رمضان میں اجتماع سے خطاب کیا۔ سرینگر سے یوسف جمیل اور زبیر ڈار کی رپورٹ۔
سینٹیاگو مارٹن کی غیر معروف کمپنی 'فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز' نے پانچ سال کے دوران 13 ارب 68 کروڑ روپے چندہ دیا۔
حیران کن طور پر ایک غیر معروف کمپنی 'فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز' سب سے زیادہ چندہ دینے والوں میں شامل ہے جس نے پانچ سال کے دوران 13 ارب 68 کروڑ روپے چندہ دیا۔
بھارتی حکومت کی جانب سے شہریت کے ترمیمی قانون ’سی اے اے‘ کے نفاذ کے اعلان کے بعد جہاں ملک کے بعض علاقوں میں احتجاج ہو رہا ہے وہیں امریکہ، اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان نے بھی اظہار تشویش کیا اور اسے امتیازی قانون قرار دیا ہے۔
بھارت کی حکومت نے متنازع شہریت قانون نافذ کر دیا ہے۔ قانون کے نفاذ پر بھارت میں مختلف حلقوں کی جانب سے ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔ اس پر بھارتی عوام کیا کہتے ہیں۔ جانتے ہیں سہیل اختر قاسمی کی اس رپورٹ میں۔۔۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available