مین ہیٹن نیو یارک میں موجود جنوبی ایشیائی خواتین کے پلیٹ فارم 'کملی' کے زیرِ اہتمام عالمی یومِ خواتین میں مختلف قومیتوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے امریکیوں نے سنیں پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والی خواتین کی جدو جہد اور جرآت کی کہانیاں۔ تقریب میں چلتے ہیں ندا سمیر کے ساتھ۔
آپ مجھے میری عمر سے پچاس سال پیچھے لے گئے ہیں۔ برطانیہ کی ملکہ کامیلا نےیہ الفاظ مزاحاً اس وقتـ ادا کیے جب انہیں ان کی ہمشکل اور ہم لباس باربی کا تحفہ پیش کیا گیا۔
فیمیل جینیٹل میٹیلیشن یعنی عورتوں کے ختنہ کی روایت پر زیادہ تر داؤدی بوہرا فرقے میں عمل کیا جاتا ہے۔ یہ اہل تشیع کی اسماعیلی شاخ میں سے ایک فرقہ ہے۔ اس کے دنیا بھر میں دس سے بیس لاکھ کے قریب ماننے والے ہیں۔ سرویز کے مطابق کم از کم اسی فی صد بوہرا لڑکیوں کا مذہبی بنیادوں کی وجہ سے ختنہ کیا جاتا ہے۔
امریکی ریاست ورجینیا میں دو پاکستانی امریکی خواتین کی ایک تنظیم وہاں کے لوگوں کو خوراک اور بچوں کو جنگ کے ٹراما سے نکالنے کےلیے کھیل ،تفریح اورآرٹ تھیراپی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔
فوزیہ جنجوعہ نیو جرسی کے شہر ماونٹ لورل میں میئر منتخب ہونے والی پہلی مسلمان اور پاکستانی ہیں. وہ اپنے شہر کو ایک ایسی کمیونٹی بنانے کا عزم رکھتی ہیں جہاں مختلف مذاھب اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والوں کو ایک دوسرے کے بارے میں جاننے اور قریب آنے کا موقعہ مل سکے۔ فوزیہ جنجوعہ سے ملئے ندا سمیر کے ساتھ۔
گلوب آئی نیوز کی ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ "سعودی شہزادہ سلمان: اب سے صرف سعودی عرب کی خواتین ہی یہ فیصلہ کر سکتی ہیں کہ سعودی خواتین کیا لباس پہنیں گی۔ جب کہ یہ خبر مکمل طور پر گمراہ کن ہے۔
'فریڈم نیٹ ورک' اور ویمن جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ڈبلیو جے اے پی) کی طرف سے یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب پاکستان کے مختلف شہروں میں آٹھ مارچ کو عورت مارچ کی تیاریاں جاری ہیں۔
خطاطی، اشعار اور مختلف عبارتوں والے دوپٹے اور اسکارف خواتین میں خاصے مقبول ہیں اور یہ نیا فیشن بھی۔ لیکن لاہور کے اچھرہ بازار میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کے بعد کیا خواتین خطاطی والے ملبوسات کی خریداری میں محتاط ہو گئی ہیں؟ دیکھیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ۔
بھارتی حکومت کی اس اسکیم کا مقصد مزدوری کی لاگت کم کرکے کاشت کاری کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ وقت اور پانی کی بچت کرنا ہے۔
سینٹ لوئیس میں گرل اسکاؤٹس کے 149 دستے کی لیڈر نوال ابوحمدہ، جن کا تعلق فلسطینی نژاد امریکیوں کی پہلی نسل سے ہے، کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا محسوس ہوا جیسے ہمیں ہدف بنایا گیا، غیر منصفانہ برتاؤ کیا گیا اور ہماری بات نہیں سنی گئی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور خاتون اول جل بائیڈن نے تقریب کی میزبانی کی ۔ اس سال کے ایوارڈز افغانستان ، بنگلہ دیش، ایران ،بیلا روس، بوزنیا اور ہرزیگوینا ، میانمار ، کیوبا ، ایکوا ڈور ، گیمبیا ، جاپان ، مراکشن ،نکارا گوا اور یوگنڈا کی خواتین کو دیے گئے
مزید لوڈ کریں
No media source currently available