گذشتہ سال مغربی امریکی ریاست ایری زونا میں گولیاں چلا کر ایک امریکی کانگریس وومن کو زخمی اور چھ دوسرے افراد کو ہلاک کرنے والے شخص نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔
جیرلڈ لی لوگنر کی جانب سے ایری زونا کے شہر ٹکسن کی عدالت میں جرم کے اعتراف کے بعد اس کے لیے موت کی سزا سے بچنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
گذشتہ سال فائرنگ کا یہ واقعہ بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن گیا تھا کیونکہ گولیاں چلانے والے شخص لوگز کا ہدف امریکی کانگریس وومن گریبرئیلی گفورڈ تھیں۔
ایری زونا کے فیڈرل جج نے پچھلے سال ایک اسپتال میں پانچ ہفتوں تک لوگز کا نفسیاتی معائنہ کیے جانے کےبعد اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ اس کا ذہنی توازن اس قابل نہیں ہے کہ وہ اپنے خلاف مقدمے کاسامنا کرسکے۔
لاس اینجلس ٹائمز کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ عہدے داروں کا خیال ہے کہ اب لوگنر خود پر عائد الزامات کا سامنا کرنے کے قابل ہوچکاہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ اس مقدمے میں اسے عمر قید کی سزا سنائی جائے گی، جس میں پیرول پر رہائی کی اجازت نہیں ہوگی۔
جیرلڈ لی لوگنر کی جانب سے ایری زونا کے شہر ٹکسن کی عدالت میں جرم کے اعتراف کے بعد اس کے لیے موت کی سزا سے بچنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
گذشتہ سال فائرنگ کا یہ واقعہ بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن گیا تھا کیونکہ گولیاں چلانے والے شخص لوگز کا ہدف امریکی کانگریس وومن گریبرئیلی گفورڈ تھیں۔
ایری زونا کے فیڈرل جج نے پچھلے سال ایک اسپتال میں پانچ ہفتوں تک لوگز کا نفسیاتی معائنہ کیے جانے کےبعد اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ اس کا ذہنی توازن اس قابل نہیں ہے کہ وہ اپنے خلاف مقدمے کاسامنا کرسکے۔
لاس اینجلس ٹائمز کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ عہدے داروں کا خیال ہے کہ اب لوگنر خود پر عائد الزامات کا سامنا کرنے کے قابل ہوچکاہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ اس مقدمے میں اسے عمر قید کی سزا سنائی جائے گی، جس میں پیرول پر رہائی کی اجازت نہیں ہوگی۔