رسائی کے لنکس

دودھ کا ساگر بہتا جائے


فائل
فائل

بھارت میں گھر گھر دودھ پہنچانے کے خواب کو سچ کر دکھانے والے انقلابی کا انتقال، جِن کی جدوجہد سے غریب خوشحال ہوا اور اِس ماڈل میں دلالوں کے لیے کوئی گنجائش نہ تھی

ڈاکٹر ورجیس کورین کو بھارت میں ’انقلاب ابیض‘ کے بانی کے طور پر جانا جاتا تھا۔ اُنھیں ملک کے سب سے بڑے اعزازات سے نوازا گیا، جن میں ’پدم شری‘ اور ’پدم بھوشن‘ شامل ہیں۔ اُن کا 90برس کی عمر میں گجرات کے ندیاد کے مقام پر انتقال ہوا۔اُنھیں گذشتہ ہفتےہی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

بھارت میں ’ملک مین‘ کی حیثیت سے جانے جانے والے ڈاکٹر کورین کے پسماندگان میں بیوی اور ایک بیٹی ہے۔

وہ ’ گجرات کوآپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن‘ کے بانی خیال کیے جاتے تھے، جس نے ’امول‘ دودھ کمپنی اور نیشنل ڈیئری ڈولپمنٹ بورڈ قائم کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ اُنھوں نے بھارت کو دودھ کی قلت والے ملک سے دنیا میں سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنےوالے ملک میں تبدیل کیا۔ اُنھوں نے’ آپریشن فلڈ‘ چلا کر پورے ملک میں دودھ کی بہتات کردی۔ملک کی آزادی کے بعد ڈیئری صنعت چند نجی ہاتھوں میں سمٹی ہوئی تھی اور کاشت کاروں کا استحصال ہوتا تھا۔

سب سے پہلےاُنھوں نے ایک چھوٹی سی کمپنی بنائی جِس کے تحت گاؤں گاؤں سے دودھ منگا کر ایک جگہ اکٹھا کیا جاتا تھا۔ پھر دودھ کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے اور ملک کے کونے کونے تک پہنچانے کے لیے جدید تکنیک ایجاد کی گئی۔ اِس ماڈل میں دلالوں کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ رفتہ رفتہ، اِس ماڈل سے لاکھوں کسان وابستہ ہوگئے جِس کی وجہ سے گجرات اور ملک کی کوآپریٹو سوسائٹیوں کی شکل ہی بدل گئی۔
XS
SM
MD
LG