رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کا فوجی دوافسروں کو ہلاک کرکے جنولی کوریا چلاگیا


شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان بھاری فوجی پہرے کی سرحد کا ایک منظر
شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان بھاری فوجی پہرے کی سرحد کا ایک منظر

جنوبی کوریا کی فوج کا کہناہے فرار ہونے والے فوجی نے لاؤڈ سپیکر کے ذریعے جنوبی کوریا کی فوج کو اپنے ارادے سے آگاہ کیا۔

جنوبی کوریا کے عہدے داروں کا کہناہے کہ شمالی کوریا کا ایک فوجی اپنے دوافسروں کو کے دو فوجیوں کو گولی مارنے کے بعدمنحرف ہو کر جنوبی کوریا میں داخل ہوگیا۔

جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ایک عہدے دار نے کہا کہ منحرف ہوکر ملک چھوڑنے کا واقعہ ہفتے کی دوپہر مغربی سرحد پر ، جہاں بڑے پیمانے پر فوجی دستے تعینات ہیں، پیش آیا۔

جنوبی کوریا کی فوج کا کہناہے فرار ہونے والے فوجی نے لاؤڈ سپیکر کے ذریعے جنوبی کوریا کی فوج کو اپنے ارادے سے آگاہ کیا۔

عہدے دار نے بتایا کہ منحرف ہوکر آنے والے فوجی سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور انس نے سرحد عبور کرنے سےپہلے اپنے دو سینیئر افسروں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا اقرار کیا ہے۔

منحرف ہونے کے بعد بھاری فوجی پہرے کی سرحد کو عبور کرنے کے واقعات شاذونادر ہی ہوتے ہیں کیونکہ یہ سرحد دونوں جانب سے مکمل طورپر بند ہے۔

سیول میں واقع انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے ایک سینیئر تجزیہ کار ڈینیئل پنکسٹن کا کہناہے کہ بھاری پہرے کی سرحد کو منحرف ہوکر عبور کرنا انتہائی دشوار ہے۔ اور اس علاقے میں ایسے فوجی تعینات نہیں کیے جاتے جن کی وفاداری پر رتی برابر بھی شبہ ہو۔

قبل ازیں اس سرحد پر منحرف ہونے کا آخری واقعہ 2010 میں پیش آیاتھا۔
XS
SM
MD
LG