رسائی کے لنکس

مصر:پراسیکیوٹر جنرل کی برطرفی کا حکم واپس


صدر محمد مرسی(فائل)
صدر محمد مرسی(فائل)

پراسیکیوٹر جنرل عبدالمجید محمود نے قاہرہ میں سینکڑوں ججوں اور وکیلوں کے درمیان کھڑے ہوکر کہاتھا کہ صدر انہیں اپنے عہدے سے برطرف نہیں کرسکتے۔

مصر کے صدر محمد مرسی سپریم جوڈیشل کونسل کی درخواست کے بعد ملک کے پراسیکیوٹرجنرل کو اپنے عہدے پر برقرار رکھنے پر متفق ہوگئے ہیں۔

انتظامیہ اور محکمہ انصاف کے عہدے داروں نے ہفتے کے روز بتایا کہ صدر اور سپریم جوڈیشل کونسل کے درمیان ایک معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت پراسیکیوٹر جنرل اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

ملاقات سے قبل پراسیکیوٹر جنرل عبدالمجید محمود نے قاہرہ میں سینکڑوں ججوں اور وکیلوں کے درمیان کھڑے ہوکر کہاتھا کہ صدر انہیں اپنے عہدے سے برطرف نہیں کرسکتے۔

بہت سے مصریوں نے ان کے دفتر کے باہر یکجہتی کے اظہار کے لیے پلے کارڈ اور بینر لہرائے جن پر لکھاتھا کہ پراسیکیوٹر کے ساتھ مرسی کو بھی اپنا عہدہ چھوڑنا ہوگا۔

جمعے کے روز قاہرہ کے تحریر چوک میں مسٹر مرسی کے حامیوں کی اپنے مخالفین کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں ، جنہیں اس سال کے شروع میں اسلام پسند مرسی کے اقتدار سنبھالنے کے بعدکی بدترین جھڑپیں کہا گیا ہے۔

وزارت صحت کا کہناہے کہ ان جھڑپوں میں کم ازکم 12 افراد زخمی ہوئے۔

مسٹر مرسی نے جمعرات کو پراسیکیوٹر جنرل کو اس وقت برطرف کرنے کا حکم جاری کیا تھا جب ایک عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کے 24 حامیوں کو، جن پر گذشتہ سال مظاہرین پر بدترین تشدد کے الزامات تھے، رہا کردیاتھا۔

مخالفین کا کہناہے کہ رہائی کی وجہ یہ تھی کہ پراسیکیوٹر نے کمزور مقدمہ تیار کیاتھا۔
XS
SM
MD
LG