رسائی کے لنکس

بینک آف امریکہ پر ایک ارب ڈالر کا دعویٰ


کنٹری وائیڈ پر الزام ہے کہ اس نے مکانوں کے قرضے دیتے وقت ضروری کوائف اور معلومات اکھٹی کرنے میں لاپرواہی سے کام لیا، جس سے ایسے افراد کو بھی قرضے مل گئے جو انہیں واپس کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے

امریکی حکومت نے ، ملک کے دوسرے سب سے بڑے بینک پر گھروں کے قرضوں میں دھوکہ دہی کاالزام لگاتے ہوئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بینک آف امریکہ ایک پرائیویٹ کمپنی ہے اور اس کی امریکہ اور بیرونی ممالک میں سینکڑوں شاخیں ہیں۔

بینک نے ایک مارگیج کمپنی ’ کنٹری وائیڈ ‘ کو خریدا تھا ، جس پر الزام ہے کہ اس نے گھروں کے قرضے فراہم کرنے والے مالیاتی اداروں فینی مے اور فریڈی مک کو فراڈ پرمبنی ہزاروں قرضے بیچ کر رقم خردبرد کرلی تھی۔

کنٹری وائیڈ پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے مکانوں کے قرضے دیتے وقت ضروری کوائف اور معلومات اکھٹی کرنے میں لاپرواہی سے کام لیا، جس سے ایسے افراد کو بھی قرضے مل گئے جو انہیں واپس کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔

بعدازاں کنٹری وائیڈ نے یہ قرضے فینی مے اور فریڈی مک کو فروخت کردیے۔

وفاقی پراسیکیوٹر پریت بھرارا نے کہاہے کہ بینک آف امریکہ نے خراب اور تباہ کن قرضے جاری کرکے ٹیکس گذاروں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

مالیاتی بحران کے دوران واشنگٹن نے فینی مے اور فریڈی مک کو ہنگامی امداد فراہم کی تھی۔
XS
SM
MD
LG