رسائی کے لنکس

سپرسٹارم سینڈی سے امریکہ میں بے روزگاری میں اضافہ


سپر سٹارم سینڈی کے بعد وال سٹریٹ کے قریب کافی شاپ پر لوگ اسٹاک ایکسچینج کھلنے کے منتظر(فائل)
سپر سٹارم سینڈی کے بعد وال سٹریٹ کے قریب کافی شاپ پر لوگ اسٹاک ایکسچینج کھلنے کے منتظر(فائل)

امریکہ میں ایک کروڑ 20 لاکھ کارکن اب بھی ملازمتوں کی تلاش میں ہیں۔

امریکہ میں پچھلے دنوں آنے والے سپرسٹارم سینڈی نے جہاں بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچایا اور درجنوں انسانی جانیں نگلیں وہاں اس نے مقامی لیبر مارکیٹ کو بھی بری طرح متاثر کیا اور پچھلے ہفتے کے دوران بے روزگاری کی مراعات کے لیے درخواستیں دینے والوں کی تعداد گذشتہ 18 ماہ کے دوران سب سے بلند رہی۔

امریکی حکومت نے جمعرات کو کہا کہ پچھلے ہفتے چار لاکھ 39 ہزار سے زیادہ کارکنوں نے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دی۔ یہ تعداد اس سے پہلے کے ہفتے کے مقابلے میں 78 ہزار زیادہ ہے۔

کئی ریاستوں نے کہاہے کہ 29 اکتوبر کو شمالی امریکی ساحلی علاقوں میں کاروباروں کو شدید نقصان پہنچا، خاص طورپر نیویارک اور نیوجرسی کے گنجان آباد علاقوں کو۔

متاثرہ علاقوں میں بے روزگار کارکنوں کے ناموں کا اندراج کرنے والے کئی دفاتر بند ہونے کے بعد پچھلے ہفتے تک بے روزگار افراد کو مدد کے حصول میں شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

امریکی لیبر مارکیٹ گذشتہ دو ماہ سے بتدریج بہتر ہورہی ہے اور بے روزگار کی شرح 8 فی صد سے گر چکی ہے جب کہ معاشی سست روی کے آغاز کے بعد مسلسل 44 ماہ تک یہ شرح آٹھ فی صد سے بلند رہی تھی۔

امریکہ میں بے روزگاری کی موجودہ شرح کو 1930 کی کساد بازاری کے بعد کی سب سے بڑی شرح قرار دیا جاتا ہے ۔

ملک میں ایک کروڑ 20 لاکھ کارکن اب بھی ملازمتوں کی تلاش میں ہیں۔
XS
SM
MD
LG