رسائی کے لنکس

برما: کان کنی کے توسیعی منصوبے کے خلاف مظاہرے


تابنے کی کانوں میں توسیع کے خلاف مظاہرہ
تابنے کی کانوں میں توسیع کے خلاف مظاہرہ

سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کم ازکم 23 بھکشو زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔ جب کہ دس افراد لاپتا ہیں اور چھ کو پولیس پکڑ کر لے گئی ہے۔

برما کے لٹ پاڈونگ پہاڑی سلسلے کے ان دیہاتوں میں ، جہاں تابنے کی کانوں میں ایک تو سیعی منصوبے پر کام ہورہاہے، زمینوں کی ملکیت کے حقوق پر حکومت اور مقامی آبادی کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔

کان کنی کی توسیع کے مجوزہ علاقے میں احتجاج کے لیے جمع ہونے والے لوگوں کو منشتر کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی، جس کے نتیجے میں متعدد بودھ بھکشو زخمی ہوگئے۔

بلوؤں پر قابوپانے والی پولیس نے جمعرات کی صبح بالائی برما میں منڈالے کے قریب تابنے کی کانوں کے علاقے میں تین احتجاجی کیمپوں کو اکھاڑنے کے لیے کارروائی کی، جس سے کئی بھکشو اور دیہاتی زخمی ہوگئے۔

رپورٹوں کے مطابق زخمی ہونے والے مظاہرین کے کپڑوں اور جلد پر جلنے اور جھلسنے کے نشانات تھے۔ لیکن برما کے صدراتی دفتر سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں مظاہرین کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے انکار کیا گیا ہے۔

موقع پر موجود وائس آف امریکہ کے ایک نمائندے کا کہناہے کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کم ازکم 23 بھکشو زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔ جب کہ دس افراد لاپتا ہیں اور چھ کو پولیس پکڑ کر لے گئی ہے۔

کان کنی کے لیے علاقہ تفویض کیے جانے کے مقامی آبادی پر اثرات کی تحقیقات سے متعلق پارلیمنٹ کی قرارداد کی منظوری کے بعد جمہوریت نواز لیڈر آنگ ساں سوچی نے، جو پارلیمنٹ کی رکن بھی ہیں، متاثرہ علاقے کے دورے کا منصوبہ بنایا ۔ ان کی ترجمان اوہن کیانگ کا کہناہے کہ سوچی اپنے اس دورے میں مظاہروں کے منتظمین سے بھی ملاقات کریں گی۔

مقامی آبادی کے حقوق کے ایک سرگرم کارکن می نٹ ٹون کہتے ہیں پارلیمنٹ کے ہر رکن کو متاثرہ آبادی کی مشکلات کا احساس ہونا چاہیے اور انہیں اس سلسلے میں کچھ کرنا چاہیے۔

ماضی میں مقامی آبادی نے چین کی جانب سے مٹ سون ڈیم جیسے مشترکہ منصوبوں کا راستہ کامیابی سے روک دیا تھا۔ لیکن لوگوں کی مخالفت اور احتجاج کے باوجود رنگون میں چین کا سفارت خانہ اپنے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈال رہاہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے اس ہفتے اپنی پریس بریفنگ میں بتایا کہ ان کی حکومت برما میں تابنے کی کانوں کی توسیع کے منصوبے پر عمل درآمد روکنے کاکوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

ان کا کہناتھا کہ تانبے کی کانوں کی تکمیل سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا اور اس توسیعی منصوبے کے باعث مقامی آبادی کو دوسری جگہوں پر منتقلی کے اخراجات، مفادات کی تقسیم کا تعین اور ماحول کو آلودگی سے بچانے کے اقدامات کے فیصلے دونوں حکومتوں کی باہمی رضامندی سے کیے جائیں گے۔

گذشتہ ہفتے بھی کانوں کی توسیعی کے خلاف احتجاج کرنے والے کئی افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا گیاتھا اور وہ اب اپنے خلاف عدالتی سماعتوں کے منظر ہیں۔
XS
SM
MD
LG