رسائی کے لنکس

دہشت گردی کا مقدمہ: سلیمان ابو غیث کی پیشی


عدالت کی کارروائی(اسکیچ)
عدالت کی کارروائی(اسکیچ)

اُن پر الزام ہے کہ 11ستمبر 2001ء کے بعد اُنھوں نےمبینہ طور پر القاعدہ کی پروپیگنڈہ مہم چلائی، جس کا مقصد امریکیوں کو ہلاک کرنے کی سازش تیار کرنا تھا

نیویارک کی ایک وفاقی عدالت نے پیر کے روز اسامہ بن لادن کے داماد اور مبینہ دہشت گرد، سلیمان ابو غیث کے کیس کی ابتدائی سماعت کی۔

وفاقی بجٹ کے مسائل کےباعث، مقدمے کی باقاعدہ سماعت تاخیر سے شروع ہو سکتی ہے۔

وائس آف امریکہ کے نامہ نگار، برنارڈ شوسمن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ عدالت کی ابتدائی سماعت تھی جس میں اسامہ بن لادن کے داماد سلیمان ابو غیث کے خلاف دہشت گردی کا باقاعدہ مقدمہ چلانے کی تاریخ کا تعین ہونا تھا۔

اُن پر الزام ہے کہ 11ستمبر 2001ء کےبعد اُنھوں نےمبینہ طور پر القاعدہ کی پروپیگنڈہ مہم چلائی، جس کا مقصد امریکیوں کو ہلاک کرنے کی سازش تیار کرنا تھا۔

ابو غیث نےاقبال ِجرم سے انکار کیا ہے۔

پیر کے دِن عدالت میں جج لیوس کپلان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وہ حیران ہیں کہ وفاقی بجٹ کا معاملہ مقدمے میں تاخیر کا باعث بن سکتا ہے۔ اِس سے قبل، پبلک کے وکیل، فلپ وائنسٹائین نے کہا کہ بجٹ کٹوتی کےباعث پبلک وکلا کو پانچ ہفتوں کےلیے بغیر معاوضے کی چھٹی ’فرلو‘ پر بھیجا جا رہا ہے۔

ابو غیث کے مقدمے کی سماعت میں اگلی جنوری تک کی تاخیر کا امکان ہے۔

نیویارک کے مشہور وکیلِ دفاع، رون کوبی نے، جِن کا اِس کیس سے تعلق نہیں ہے، اِس بات سےاتفاق کیا کہ مقدمے میں تاخیر حیران کُن بات ہے۔ تاہم، معاملہ ایسا ہی ہے۔

کوبی کے خیال میں ابو غیث کے خلاف امریکیوں کو ہلاک کرنے کی سازش کے حکومت کا الزام ثابت کرنا مشکل ہے۔

ابو غیث کو گذشتہ ماہ امریکہ لایا گیا تھا۔ امریکی حکام نے اُن کے پکڑے جانے سے متعلق مختصر معلومات جاری کی ہے۔
XS
SM
MD
LG