رسائی کے لنکس

جنوبی أفغان میں جھڑپیں جاری، 11 افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان کے ایک ترجمان نے رات کے وقت ہونے والے فضائی حملے کا إلزام امریکی فورسز پر لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں کم ازکم 23 عام شہری ہلاک ہوئے۔

ایازگل

أفغانستان کے جنوبی صوبے هلمند میں سرکاری فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک مکان پر بم گرنے سے ایک ہی خاندان کے کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے۔

مقامی عہدے داروں اور ہلاک ہونے والوں کے رشتے داروں نے بتایا کہ جمعے کے روز یہ واقعہ شورش زدہ ضلع سنگین میں پیش آیا۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ بم کس فریق کی جانب سے پھینکا گیا تھا۔

طالبان کے ایک ترجمان نے رات کے وقت ہونے والے فضائی حملے کا إلزام امریکی فورسز پر لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں کم ازکم 23 عام شہری ہلاک ہوئے۔

امریکی فوج کے ترجمان بریگیڈیر جنرل چارلس کلیولینڈ نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات سے سنگین کے علاقے میں فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔

فوجی ترجمان نے کہا کہ ہم عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق الزامات سے آگاہ ہیں اور ہر إلزام کی سنجید گی سے چھان بین کی جاتی ہے۔ ہم اپنے أفغان شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس واقعہ سے متعلق تمام معاملات کا جائزہ لیں گے۔

انہوں نے طالبان کے اس دعوے کومسترد کر دیا کہ یہ حملے بی 52 طیاروں سے کیے گئے تھے۔

طالبان نے تقریباً دو ہفتے پہلے سنگین کے علاقے میں ایک بڑا شروع کیا تھا جس دوران انہوں نے درجنوں أفغان فوجیوں کو ہلاک کرنے کے بعد کئی چوکیوں کا قبضہ واپس لے لیا۔

اس کے بعد سے امریکی فوج، أفغان فورسز کی مدد کے لیے طالبان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہی ہے لیکن ضلعی مرکز اور آس پاس کے علاقے بدستور شورش پسندوں کے قبضے میں ہیں۔

سب سے زیادہ پوست پیدا کرنے والے صوبے هلمند کے 80 فی صد سے زیادہ علاقے پر طالبان قابض ہیں اور ان کی مالی ضروريات کا تقریباً 60 فی صد منشیات کی پیداوار سے حاصل ہوتا ہے۔

XS
SM
MD
LG